پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

حامد میر کا نام ان کی والدہ نے کیوں تبدیل کر دیا تھا ، ان کا نام پہلے کیا تھا؟ حامد میر کرکٹر بننا چاہتے تھے مگر شہباز شریف جنرل ضیا کے کہنے پر کیسے انکی راہ میں رکاوٹ بنے رہے؟صحافی مظہر برلاس کے چونکا دینے والے انکشافات

datetime 16  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کے معروف صحافی مظہر برلاس اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ آج کل ’’ڈونکی کنگ‘‘ کا بڑا چرچا ہے۔ کئی لوگ یہ فلم دیکھ چکے ہیں، کچھ دیکھنا چاہتے ہیں، دیکھ کر آنے والے دلچسپ تبصرے بھی کر رہے ہیں۔ معروف صحافی حامد میر کہتے ہیں کہ ’’میری والدہ مجھے کھوتا کہتی تھیں، آج وہ ہوتیں تو بہت خوش ہوتیں‘‘ حامد میر کی والدہ

بڑی نیک سیرت خاتون تھیں، انہوں نے ساری زندگی درویشی کی چادر اوڑھے رکھی، انہوں نے ایک صوفی بزرگ کے کہنے پر حامد میر کا نام تبدیل کیا ورنہ پہلے تو یہ نام حارث میر تھا۔ شاید صوفی بزرگ نے یہ نام اس لئے تبدیل کیا ہو کیونکہ خیبر کی سرداری رکھنے والے یہودی مرحب کے بھائیوں کے نام حارث اور انتر تھے۔ حامد میر کرکٹر بننا چاہتا تھا مگر میاں شہباز شریف ایک فوجی آمر کے کہنے پر راستے کی رکاوٹ بنے رہے۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ شہباز شریف کیسے رکاوٹ بنے ہوں گے تو اسے واضح کرنے کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ ایک زمانے میں شہباز شریف لاہور کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر تھے۔یہ باتیں آج مجھے اس لئے یاد آ رہی ہیں کہ آج کل میاں شہباز شریف آشیانہ ہائوسنگ اسکیم میں بدعنوانی کرنے کے الزام میں نیب کی حراست میں ہیں۔ شہباز شریف زندگی میں صرف ایک کرکٹر کے لئے رکاوٹ نہیں بنے بلکہ کئی لوگوں کے لئے رکاوٹ بنے۔ جس مقدمے میں وہ زیر حراست ہیں اس میں بھی وہ ایک کمپنی کے لئے رکاوٹ بنے تھے۔ اس کمپنی کا نام لطیف اینڈ سنز ہے۔ شہباز شریف میرٹ پر تو اس کمپنی کو نظرانداز نہیں کر سکتے تھے لہٰذا انہوں نے لطیف اینڈ سنز کی رکاوٹ بننے کے لئے ایک اور منفرد راستے کا انتخاب کیا، باہمی معاہدوں کے اس راستے کے تحت انہوں نے لطیف اینڈ سنز کو آشیانہ اسکیم سے الگ کر دیا۔ یہ کمپنی جو 180ارب سے زائد کے

منصوبوں کو مکمل کر چکی ہے، اس کا ٹریک ریکارڈ بھی انتہائی شاندار ہے، یہی شاندار ریکارڈ ہی اسے عدالتوں کی طرف لے گیا، یہیں سے آشیانہ اسکیم میں ہونے والی بدعنوانیوں کا بھانڈہ پھوٹنا شروع ہوا۔ جب یہ سب کچھ ہو رہا تھا تو شہباز شریف وزیر اعلیٰ تھے انہوں نے طاقت کے بل بوتے پر لطیف اینڈ سنز کو بدنام کروانے کی پوری کوشش کی۔ ہو سکتا ہے یہ کوششیں اب بھی ہو رہی ہوں

مگر یقین کیجئے کہ اگلے چند دنوں میں آشیانہ اسکیم کے سلسلے میں کچھ اور لوگوں کو گرفتار کر لیا جائے گا، کہیں یہ فیصلہ ہو چکا ہے کہ اس مرتبہ بے رحمانہ احتساب ہو گا، کسی کو معافی نہیں ملے گی۔ لوگو! یاد رکھو طاقت ہمیشہ آپ کے ساتھ نہیں رہتی، حکومت بھی ہمیشہ آپ کی نہیں رہ سکتی، ہمیشہ کی طاقت، ہمیشہ کی حکومت صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…