پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

خیبرپختونخوامیںآئندہ مالی سال کا چھ سو اڑتالیس ارب روپے کا بجٹ پیش ،تنخواہوں اور پنشن میں گزشتہ بجٹ کی نسبت بڑا اضافہ کردیاگیا

datetime 15  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوا اسمبلی میں آئندہ مالی سال2018-19کیلئے چھ سو اڑتالیس ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا،ترقیاتی بجٹ ایک سو اسی ارب،تعلیم ایک سو ستاسٹھ ارب تیس کروڑ،صحت اٹھہتر ارب پینسٹھ کروڑ،اعلیٰ تعلیم کے لئے اٹھارہ ارب بیاسی کروڑ روپے مختص کئے گئے ،سو روزہ پلان کے تحت اقدامات کے لئے بھی دو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کاکہنا تھا کہ تیس بلین اضافی بجٹ پیش کررہے ہیں،

کسی صوبائی ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا گیا۔تنخواہوں اور پنشن میں گزشتہ بجٹ کی نسبت سترہ فیصد اضافہ کیا گیا۔خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس اسپیکر مشتاق غنی کی زیر صدارت ہوا ،اجلاس میں صوبائی وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے آئندہ مالی سال کا چھ سو اڑتالیس ارب روپے کا بجٹ پیش کیا،بجٹ تقریر میں ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں اخراجات کا تخمینہ چھ سو اٹھارہ ارب روپے ہے،گزشتہ سال کے محصولات کا تخمینہ چھ سو تین ارب روپے تھا،جاری اخراجات کی مد میں چار سو اٹھتیس ارب روپے رکھے گئے ہیں ، ترقیاتی بجٹ کے لیے ایک سو اسی ارب روپے رکھے گئے ہیں ، بجٹ میں کسی صوبائی ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا گیا ،مزید 8لاکھ خاندانوں کو صحت کارڈ فراہم کریں گے ،نواجوانوں کے لئے بلاسود قرضوں اور تربیت کے لئے 5ارب روپے رکھے گئے ہیں ،اسکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے 9ارب 60کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ،صوبائی وزیز خزانہ کیمطابق تنخواہوں اور پنشن کی لاگت 316بلین ہے جو گزشتہ سال 271بلین تھی ،بجٹ میں تعلیم کے لیے 167 ارب تیس کروڑ روپے،ابتدائی و ثانوی تعلیم کے لیے 146 ارب 11 کروڑ ،اعلی تعلیم کے لئے 18 ارب 80 کروڑ،صحت کے شعبے کیلیے 78 ارب 65 کروڑ روپے،،امن و امان کے لیے 62.5ارب مختص کئے ہیں، ٹرانسپورٹ کے شعبے کے لیے 39.6ارب روپے مختص کیے ہیں ،اسی طرح مقامی حکومتوں کے نظام کے لیے 29.3ارب روپے ، زرعی ترقی کے لیے 24.20ارب رکھے گئے ہیں،

جنگلات کے لیے 6.5بلین روپے مختص کئے گئے ہیں، شہری ترقیاتی کام کے لیے 4.1بلین روپے رکھے گئے ہیں ،اسی طرح نرجی اینڈ پاور کے لیے بجٹ میں چار گنا اضافہ کیا گیا ہے،صوبائی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بجلی کے خالص منافع میں 36 ارب روپے کے بقایاجات بھی شامل ہیں، 41 ارب روپے صوبائی ٹیکسز اور نان ٹیکسز سے وصول ہونگے،426ارب مرکزی حکومت سے موصول ہونے ہیں،71ارب روپے بیرونی امداد کی صورت میں ملیں گے،وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 30بلین اضافی بجٹ پیش کررہے ہیں ،،پچھلے سال کا بجٹ 148بلین روپے تھا ،سو روزہ پلان کے تحت اقدامات کے لئے 2ارب روپے مختص کئیگئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…