اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) پنجاب پولیس کو مطلوب ملزم منشا بم گرفتاری دینے اچانک سپریم کورٹ پہنچ گیا،چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس نے کہا کہ میں نے کسی کی زمینوں پر قبضہ نہیں کیا، میرے پاس ساری زمین میرے والد کی ہے،میرے بیٹے نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر چیئرمین کا الیکشن لڑا، میرے ساتھ زیادتی ہورہی ہے،مجھے انصاف دیاجائے۔
پیر کو منشا بم گرفتاری دینے اچانک سپریم کورٹ پہنچ گیا اور اس نے چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ میں نے کسی کی زمینوں پر قبضہ نہیں کیا، میرے پاس ساری زمین میریوالد کی ہے،کسی کی زمین پرقبضہ نہیں کیا، میرے بیٹے نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر چیئرمین کا الیکشن لڑا، بیٹے کے الیکشن لڑنے کے بعد مجھ پرجھوٹے مقدمات بنائے گئے۔منشا بم نے کہا کہ میرے ساتھ زیادتی ہورہی ہے،مجھے انصاف دیاجائے، سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے میرے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرائے تھے، پولیس سے چھپ کر عدالت آیا ہوں، چاہتا ہوں کہ چیف جسٹس سے ملوں اور سب بتاکر گرفتاری دوں تاکہ انتقامی کارروائی نہ ہوسکے۔ واضح رہے منشا بم اور اس کے بیٹوں پر لاہور کے علاقے جوہر ٹا ئو ن میں زمینوں پر غیرقانونی قبضے کا الزام ہے اور اس حوالے سے سپریم کورٹ میں ایک عام شہری کی جانب سے درخواست بھی دائر کی گئی تھی جس کی سماعت کے دوران پولیس نے عدالت عظمی کو آگاہ کیا تھا کہ منشابم کے خلاف 70 مقدمات درج ہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے منشا بم کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے تھے اور 4 اکتوبر کو پولیس نے اس کے بیٹے کو ناکے پر روکنے کی کوشش کی لیکن وہ فرار ہوگیا۔منشا بم کا کہنا تھا کہبیٹے کے الیکشن لڑنے کے بعد مجھ پرجھوٹے مقدمات بنائے گئے۔منشا بم نے کہا کہ میرے ساتھ زیادتی ہورہی ہے،مجھے انصاف دیاجائے، سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے میرے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرائے تھے، پولیس سے چھپ کر عدالت آیا ہوں، چاہتا ہوں کہ چیف جسٹس سے ملوں اور سب بتاکر گرفتاری دوں تاکہ انتقامی کارروائی نہ ہوسکے۔