پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

PTI کیلئے بڑا انتخابی اپ سیٹ، عمران لاہورو بنوں کی جیتی ہوئی دونشستیں ہارگئے، تحریک انصاف کے ہاتھ سے کتنی نشستیں نکل گئیں، ن لیگ اور مجلس عمل کی کتنی نشستیں بڑھ گئی ہیں، قومی و صوبائی اسمبلی میں حیران کن پوزیشن

datetime 15  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے مؤقر قومی اخبار روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق ملک میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کیلئے بڑا انتخابی اپ سیٹ ہوگیا اور وہ عمران خان کی لاہور اور بنوں کی جیتی ہوئی 2نشستیں ہار گئی ، تحریک انصاف کو مجموعی طور پر تین نشستوں کو نقصان ہوا جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کی 3اور ایم ایم اے

کی ایک نشست بڑھ گئی ۔ این اے 131لاہور سے خواجہ سعد رفیق اور این اے 35بنوں سے ایم ایم اے کے زاہد اکرم جیت گئے، دونوں نشستیں وزیراعظم عمران نے خالی کی تھیں۔ ادھر پشاور میں ہارون بلور کی بیوہ ثمربلور کامیاب ہوگئیں جبکہ شاہد خاقان نے این اے 124پر تحریک انصاف کے امیدوار کو ہرایا، عمران خان کی خالی کردہ دوسری دو نشستوں پر تحریک انصاف کے این اے 53اسلام آباد سے علی نواز اعوا ن اور این اے 243 کراچی میںمحمد عالمگیر خان جیت گئے۔ سندھ میں صوبائی سیٹوں پی ایس 87پر پیپلز پارٹی کے ساجد جوکھیو اور پی ایس 30خیرپور پر پیپلز پارٹی کےاحمد رضا شاہ جیلانی جیت گئے ۔ تفصیلات کےمطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 35 میں سے 34 نشستوں پر ضمنی انتخابات کیلئے چاروں صوبوں میں پولنگ ہوئی۔پنجاب اسمبلی کی 11میں سےدس، سندھ اور بلوچستان کی دو دو جبکہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے 9 حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوئے۔این اے 243 کراچی کے ایک پولنگ اسٹیشن پر شہریوں نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب کے حلقہ پی پی 87 میانوالی پر تحریک انصاف کے احمد خان امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے ۔قومی اسمبلی کےجن حلقوں پر سب کی نظریں تھیں ان میں این اے 131 پر مسلم لیگ (ن) کے سعد رفیق اور تحریک انصاف کے ہمایوں اختر کے درمیان مقابلہ تھا جہاں سعد رفیق کامیاب ہوگئے۔

این اے 124 میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا مقابلہ تحریک انصاف کے غلام محی الدین سے تھا،شاہد عباسی نے یہاں کامیابی حاصل کی جبکہ گجرات سے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ کے بیٹے مونس الٰہی نے میدان مارلیا۔چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک حسین تلہ گنگ سے کامیاب ہوگئے۔ راولپنڈی کے این اے 60 پر مسلم لیگ (ن) کے سجاد خان اور

شیخ رشید احمد کے بھتیجے تحریک انصاف کے امیدوار شیخ راشد شفیق کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہوا اور راشد شفیق کامیاب رہے۔ ٹیکسلا کے حلقے میںوزیرپٹرولیم پی ٹی آئی کے غلام سرور خان کی چھوڑی ہوئی این اے 63 کی نشست پر غلام سرور خان کے صاحبزادے بیرسٹر منصور حیات خان نے مسلم لیگ (ن) کےعقیل ملک کو شکست دی۔غلام سرور خان کے صاحبزادے منصور حیات خان

نے71ہزار782 ووٹ حاصل کئے۔مسلم لیگ ن کے عقیل ملک ووٹ 45ہزار490 حاصل کرسکے،پشاور کے صوبائی حلقے میں اے این پی ہارون بلور شہید کی خالی نشست پر ان کی بیوہ ثمر ہارون بلور نے تحریک انصاف کے امیدوار کو شکست دی۔ نوشہرہ کی دونوں صوبائی نشستیں پی ٹی آئی نے جیت لیں۔ وزیر دفاع پرویز خٹک کے بھائی لیاقت خٹک اور دوسری نشست پر پرویز خٹک کے

صاحبزادے ابراہیم خٹک کامیاب ہوگئے۔ بلوچستان میں صوبائی حلقہ پی بی 35 میں سراج رئیسانی کی شہادت سے خالی نشست ان کی بھائی سابق وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی کامیاب ہوگئے۔ وزیراعظم عمران کی خالی کردہ نشست این اے 243پر پی ٹی آئی کے امیدوار عالمگیر نے ضمنی الیکشن میں جیت لی تاہم اس نشست پر ووٹنگ کا تناسب انتہائی کم تقریباً 14؍ فیصد رہا۔ اس نشست پر کل ووٹرز کی

تعداد 4لاکھ دو ہزار 731 تھی۔ پی ٹی آئی کے امیدوار عالمگیر نے 35 ہزار 727 ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل ایم کیو ایم کے عامر ولی الدین نے 15 ہزار 113 ووٹ حاصل کئے اس نشست پر 56ہزار کے قریب ووٹ کاسٹ ہوئے۔ اس نشست پر ایم کیو ایم لندن نے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا جبکہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار غیرجانبدار ہو گئے تھے اس نشست پر 2018 کے عام انتخاب

میں عمران خان نے 91ہزار 373 ووٹ حاصل کئے تھے۔ ان کے قریبی حریف ایم کیو ایم کے علی رضا عابدی نے 24 ہزار 82 ووٹ حاصل کئے تھے۔ ضمنی انتخاب میں عوام انتخاب سے لاتعلق رہے۔ سندھ اسمبلی کی 2 نشستوں خیبرپور پی ایس 30 پر پی پی پی کے امیدوار احمد رضاشاہ اور ملیر کراچی پی ایس 87 پر بھی پی پی پی کے محمد ساجد جوکھیو کامیاب ہوگئے۔ پی ایس 87 پر پی پی پی

کے ساجد جوکھیو نے 22ہزار 654 جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے قادر بخش نے 8 ہزار 597 ووٹ حاصل ئے۔ اس نشست پر 22 امیدوار مدمقابل تھے۔ پی ایس 30 خیر پور سے پی پی پی کے سید احمد رضا شاہ جیلانی نے 35 ہزار 749 جبکہ دوسرے نمبر پر اجی ڈی اے کے محرم علی شاہ رہے این اے 243 پر 216 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے تھے، یہاں ووٹرز کی کل تعداد 4 لاکھ 2 ہزار 731 تھی

جبکہ پی ایس 87 پر کل 124 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے تھے یہاں ووٹرز کی کل تعداد ایک لاکھ 46 ہزار 852 تھی۔ دونوں حلقوں میں ٹرن آئوٹ کم رہا۔ اسی طرح قومی اسمبلی میں حکمران جماعت پی ٹی آئی،مسلم لیگ ن نے 4،4،مسلم لیگ ق نے دواورایم ایم اے نےایک نشست پرکامیابی حاصل کرلی،پنجاب میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے 4،مسلم لیگ ن 5، اور 2 آزاد امیدوار کامیاب ہوگئے جبکہ خیبرپختونخوامیں تحریک انصاف نے 5،مسلم لیگ ن ایک ،اےاین پی 3،سندھ میں پیپلزپارٹی 2،بلوچستان میں بی این پی ایک اورایک آزادامیدوارنے کامیابی حاصل کرلی ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…