حکومت نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے بارے میں بڑی خوشخبری سنادی، وزیراعظم کے دورہ چین میں کیا بات ہوگی؟بڑا اعلان کردیاگیا

13  اکتوبر‬‮  2018

لاہور(آئی این پی)وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و ٹیکسٹائل عبد الرزاق داؤد نے کہا ہے کہ کر نٹ اکاونٹ خسارے کوختم کریں گے ،تمام صنعتی و تجارتی اداروں نے ودہولڈنگ ٹیکس کے حوالے سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے،ایف بی آر چیئرمین نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کا مسئلہ حل کرینگے،25 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کا ہدف حاصل کرنا چاہتے ہیں،

نومبر میں ریفنڈز کا معاملہ حل ہوجائے گا ،کابینہ کے آئندہ اجلاس میں نیشنل ٹیرف پالیسی منظور کرائی جائے گی ۔ ان خیالات کا اظہارا نہوں نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب ہوئے کیا ۔ اس موقع پر لاہور چیمبر کے صدر الماس حیدر،نائب صدر فہیم الرحمن سہگل ،سابق صدور محمد علی میاں ،میاں انجم نثار، خواجہ خاور رشید سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔عبد الرزاق داؤد نے کہا کہ یکسپورٹ کے پانچوں سیکٹر ز کو مراعات دے رہے ہیں،ایکسپورٹ کلچر کو فروغ دینے کیلئے تمام مراعات دینگے،امپورٹ کلچر کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ 40 لاکھ نوجوانوں کو روزگار کی ضرورت ہے اوریہ کسی بھی بڑے ملک سے زیادہ تعداد ہے،ہمیں روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر توجہ دینا ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ چینی سفیر سے پانچ ملاقاتیں کرچکا ہوں ،چینی سفیر پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی توازن چاہتے ہیں ،وزیراعظم دو نومبر کو چین جارہے ہیں ،چین کے ساتھ ایف ٹی اے پر بات ہوگی۔عبد الرزاق داؤد نے کہا کہ ہم نے پانچ ملکوں کیسا تھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کیے،صرف سری لنکا کے ساتھ ایف ٹی اے سے پاکستان کو فائدہ ہوا،چین کی ساتھ ایف ٹی اے اور ٹیرف کے معاملے پر بات ہوگی،ہمارا ٹیرف سٹرکچر ایکسپورٹ کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا،ہمیں خام مال کی بجائے تیار مصنوعات ایکسپورٹ کرنی چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم 25 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کا ہدف حاصل کرنا چاہتے ہیں

اور اس کے لئے منصوبہ بندی کرکے پیشرفت کر رہے ہیں،رائس ایکسپورٹرز مشکل حالات کے باوجود ایکسپورٹ کررہے ہیں ،رائس ایکسپورٹرز کو سیلوٹ پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈ ان پاکستان کیلئے کوئی سٹینڈرڈز نہیں بنائے گئے،جعلی بیج اور ادویات نے زرعی شعبے کو تباہ کردیا، ہمارے پاس گندم کی اضافی پیداوار ہے لیکن معیار نہ ہونے کے باعث گندم ایکسپورٹ نہیں کرسکتے ۔ایکسپورٹ انڈسٹری کو عالمی سٹینڈرڈز اپنانا ہوں گے ۔اچھا معیار ہونے کے باوجود عالمی مارکیٹ میں پاکستانی کپاس کو کم قیمت ملتی ہے یہی صورت حال کنو کی بھی ہے ، ابھی تک کنو ریسرچ انسٹیٹیوٹ پر کام نہیں ہوسکا،

پاکستانی زرعی ایکسپورٹ انڈسٹری میں بہت پوٹینشل ہے ،اسی طرح کیمیکل انڈسٹری کو بھی توجہ کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ 10ملین ٹن چینی کی ایکسپورٹ پر کوئی سبسڈی نہیں دینگے،گارمنٹس کی ایکسپورٹ پر سبسڈی دینگے ۔انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے ختم کرنے کیلئے بزنس کمیونٹی سے مشاورت کرینگے،انشااللہ کرنٹ اکانٹ خسارے کو ختم کرینگے ۔میڈ ان پاکستان کا فروغ اولین ترجیح ہے ،مینو فیکچرر سیکٹر کی حوصلہ افزائی کرینگے۔انہوں نے بتایا کہ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں نیشنل ٹیرف پالیسی منظور کرائی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ سمگل شدہ موبائل کی بندش سے پہلے ہمیں وقت دینا چاہیے تھا اوراس مشکل فیصلے سے لوگوں کی پریشانی کا اندازہ ہے، لیکن قوموں کو ایسے مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…