کراچی (آئی این پی) ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے پارٹی کو 5فروری کی پوزیشن پر بحال کرنے اور انٹرا پارٹی الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو دوبارہ جوڑنے کیلئے اتحاد بحال کرنا ہو گا،23اگست کو حادثاتی طورپر لندن سے پارٹی کی سربراہی لے لی،پارٹی کے کارکنوں سے تازہ رائے لی جائے،11فروری کو مجھ سے پارٹی سربراہی خالد مقبول صدیقی نے لے لی۔
جمعہ کو رہنما ایم کیو ایم فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں صحافی حضرات کا مشکور ہوں کہ انہوں نے پریس کانفرنس میں آنے کی زحمت کی، میں آپ کے سامنے حقائق لانا چاہتا ہوں، اس وقت ایم کیو ایم پاکستان کئی صورتحال سے دوچار ہے، میں نے 13ستمبر کو رابطہ کمیٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دیا، میں نے کہا کہ میں ذاتی وجوہات کی وجہ سے مستعفی ہوا ہوں، میں نے اپنا استعفیٰ رابطہ کمیٹی کو بہادرآباد بھجوا دیا تھا،25جولائی کے انتخابات میں ایم کیو ایم سندھ اسمبلی17سے 4سیٹوں پر پہنچ گئی، پارٹی کو دوبارہ جوڑنے کیلئے دوبارہ اتحاد بحال کرنا ہے، پارٹی تباہی کی جانب بڑھ رہی ہے، کارکنوں کو دوبارہ ان کی پہلی پوزیشن پر بحال کرنا ہو گا، جتنا جلدی ہو سکے پارٹی میں انٹرا پارٹی الیکشن کی ضرورت ہے،پارٹی کو بدانتظامی اور افراتفری سے بچانا چاہیے، میری اس کانفرنس کا میرے ساتھیوں کا بہادرآباد سے جواب آئے گا، کارکنوں سے مینڈیٹ نہیں لیا گیا،23اگست کو حادثاتی طور پر لندن سے پارٹی کی سربراہی لے لی، پارٹی کے کارکنوں سے تازہ رائے لی جائے،11فروری کو مجھ سے پارٹی سربراہی خالد مقبول صدیقی نے لے لی۔پارٹی کو دوبارہ جوڑنے کیلئے دوبارہ اتحاد بحال کرنا ہے، پارٹی تباہی کی جانب بڑھ رہی ہے، کارکنوں کو دوبارہ ان کی پہلی پوزیشن پر بحال کرنا ہو گا، جتنا جلدی ہو سکے پارٹی میں انٹرا پارٹی الیکشن کی ضرورت ہے،پارٹی کو بدانتظامی اور افراتفری سے بچانا چاہیے، میری اس کانفرنس کا میرے ساتھیوں کا بہادرآباد سے جواب آئے گا،