کراچی (آئی این پی ) شہر قائد کے علاقے کورنگی انڈسٹریل ایریا کی فیکٹری میں مزدوری کرنے والے شاہد نامی شہری کے شناختی کارڈ پر بینک سے جعلی لین دین کا ایک اور کیس سامنے آگیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹان میں فالودے والے محنت کش کے اکانٹ میں اربوں روپے کی ٹرانزیکشن ہونے کے بعد جعلی بینک اکانٹس کے ذریعے رقم نکالنے اور جمع کروانے کا ایک اور فراڈ کیس سامنے آگیا۔
متاثرہ شہری شاہد نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرے شناختی کارڈ نمبر پر اکاؤنٹ کھول کر بینک سے قرض لیا گیا اور کریڈٹ کارڈ سے رقم بھی نکالی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ رواں سال نجی بینک سے قرضے کی قسط جمع کرانے کے لیے بینک سے کال موصول ہوئی تو میں ہکا بکا رہا گیا کیونکہ میں نے تو کبھی بینک اکاؤنٹ نہیں کھلوایا۔شاہد کا کہنا تھا کہ فون کال موصول ہونے کے بعد معلوم ہوا کہ میرا بینک میں نہ صرف اکاؤنٹ ہے بلکہ میرے ہی شناختی کارڈ پر قرضہ اور کریڈٹ کارڈ بھی کسی نے حاصل کررکھا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک عزیز نے کئی سال پہلے ملازمت دلوانے کا جھانسہ دے کر شناختی کارڈ مانگا تھا اور اسی نے میرے ساتھ فراڈ کیا گیا۔متاثرہ شہری کا کہنا تھا کہ بینک ہیڈ آفس سے معلومات حاصل کیں تو یہ بات سامنے آئی کہ ان ہی رشتے داروں کے گھر کا ایڈریس درج ہے جنہوں نے شناختی کارڈ کی کاپی ملازمت دلوانے کے لیے مانگی تھی۔ شاہد کا کہنا تھا کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی اور بینک ہیڈ آفس میں درخواست دے چکا ہوں کیونکہ میں مزدوری کرتا ہوں اورآج تک کوئی قرض یا بینک اکانٹ نہیں کھلوا سکا، جبکہ میرا شناختی کارڈ استعمال کر کے بینک سے 7 لاکھ روپے قرضہ، گاڑی اور کریڈٹ کارڈ بھی حاصل کیا گیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ فراڈ میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے جبکہ ایف آئی اے اور بینک کے فراڈ مینیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے تحقیقات کا آغاز کردیا۔