لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پارٹی کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف کی گرفتاری پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کو تحفظات پر مبنی خط ارسال کر دیا جس میں شہباز شریف کی گرفتاری کو ضمنی انتخابات سے قبل پری پول رگنگ قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو رہائی کیلئے آئین میں دئیے گئے اپنے اختیار کو استعمال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔
مسلم لیگ(ن) کے چیئرمین راجہ ظفر الحق کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ممبران کے نام لکھے گئے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ محمد شہباز شریف قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بھی ہیں اور ان کی گرفتاری بغیر کسی ثبوت کے عمل میں لائی گئی ہے ۔شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں تفتیش کے لئے طلب کیا گیا جبکہ انہیں آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کرلیا گیا جسے قطعاً قانونی قرار نہیں دیا جا سکتا ۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف نیب حکام کے نوٹسز پر باقاعدگی سے پیش ہوتے رہے ہیں اور ان کی جانب سے نیب کے تمام سوالات کے جوابات بھی دئیے گئے ہیں۔ خط کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر کیس اور نندی پور پاور پراجیکٹ کیسز میں ٹھوس شواہد موجود ہونے کے باوجود کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی اور نہ ہی کوئی گرفتاری کی گئی ۔ضمنی انتخابات کے انعقاد سے چند روز قبل مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف کی گرفتاری سے واضح سیاسی انتقام نظر آرہا ہے اور اس سے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والی اپوزیشن جماعتوں اور خصوصاً (ن) لیگ کو لیول پلینگ فیلڈ حاصل نہیں ہو گی۔ الیکشن کمیشن ضمنی انتخابات کو صاف ،شفاف اور منصفانہ بنانے کے لئے اپنے اختیارات کے استعمال کو یقینی بنائے اور اسی طرح قائد حزب اختلاف کی رہائی کے لئے بھی اپنے اختیارات کو بروئے کار لائے ۔خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ بعض اقدامات سے نیب اور حکومت کا گٹھ واضح ہے جن میں چند روز قبل وزیرا عظم اور چیئرمین نیب کی ملاقات کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کے بیانات ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید گرفتاریاں ہوں گی ۔