جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

ڈی پی او پاک پتن تبادلہ کیس ٗاحسن جمیل نے جواب جمع کرادیا،حیرت انگیز انکشافات

datetime 6  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)ڈی پی او پاک پتن تبادلہ کیس میں احسن جمیل گجر نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا جس میں انہوں ںے نیکٹا کی رپورٹ پر اعتراض اٹھایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے ڈی پی او پاک پتن کے تبادلے کے معاملے پر انکوائری رپورٹ پر فریقین سے رائے طلب کی تھی۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے قریبی ساتھی احسن جمیل گجر نے اپنا جواب عدالت میں جمع کرادیا

جس میں انہوں نے سربراہ نیکٹا کی انکوائری رپورٹ پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا کہ رپورٹ مبہم اور غیر واضح ہے۔احسن جمیل گجر کے مطابق انکوائری افسر نے حقائق کے منافی رپورٹ دی، میں کوئی سرکاری یا عوامی عہدہ نہیں رکھتا اور میں ایک عام شہری ہوں اور قانون کی پاسداری کرتا ہوں۔جواب میں کہا گیا کہ میرے خلاف ضابطہ کار کی خلاف وزری پر انضباطی کارروائی نہیں کی جاسکتی، مانیکا فیملی کا قریبی دوست ہونے کے ناطے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والی میٹنگ میں گیا۔احسن جمیل گجر کے جواب کے مطابق نیک نیتی کے ساتھ پولیس سے معاملہ حل کرانے کی کوشش کی تاہم وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کے دوران انتظامی امور میں مداخلت نہیں کی۔احسن جمیل گجر نے مؤقف اپنایا کہ میں اپنے اقدام پر پہلے بھی ندامت کا اظہار کرچکا ہوں لہٰذا میری استدعا ہے کہ میری حد تک مقدمہ ختم کردیا جائے۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈی پی او پاکپتن از خود نوٹس کیس کی سماعت کی تھی۔اس موقع پر پنجاب پولیس کے سینئر افسر خالق داد لک نے انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کی جس میں بتایا گیا تھا کہ ڈی پی او پاکپتن کا تبادلہ اثر و رسوخ کی بنیاد پر ہی کیا گیا تھا۔ ڈی پی او پاک پتن تبادلہ کیس میں احسن جمیل گجر نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا جس میں انہوں ںے نیکٹا کی رپورٹ پر اعتراض اٹھایا ہے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…