اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی محمد مالک کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن کے نتائج آنے کے بعد حکومت تبدیل نہیں ہو گی اور یہ سب کچھ یوں ہی چلتا رہے گا، مگر مجھے حکومت کیلئے مشکلات نظر آرہی ہیں چار پانچ ماہ کے بعد، جب سڑک بھی تیار ہو گی، بہت سے نا اہلیاں حکومت کی سامنے نظر آرہی ہوں گی اور تب ایک ماحول
حکومت کے خلاف بنے گا۔ محمد مالک کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے سب سے زیادہ خطرے میں خود کو ڈالا ہوا ہے، انہوں نے اپنے سے توقعات اس قدر اوپر کر دی ہیں۔ ان کے فیصلے میری سمجھ سے باہر ہیں مثلاََ چھوٹی سے بات ہے کہ آپ نے کہا کہ زمینوں کے قبضے چھڑوانے ہیں اور اس کا انچارج کس کو لگایا گیا ، علیم خان کو، ۔ علیم خان پر تو خود الزام ہے مافیا و لینڈ مافیا کے، ابھی تک وہ نیب کے اندر سوال جواب بھگت رہے ہیں، آپ کو پورے ملک میں کوئی بندہ نہیں ملا، پورے پنجاب میں آپ کو تجاوزات اور قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن کا انچارج بنانے کیلئے کوئی بندہ نہیں ملا۔ اس موقع پر پروگرام کی میزبان معروف خاتون صحافی و اینکر عاصمہ شیرازی کا کہنا تھا کہ آپ کہنا چاہتے ہیں کہ خیبرپختونخواہ میں ان کی گورننس پر جو پردہ پڑ گیا تو وہ اب پنجاب میں کھل جائیگا۔ اس موقع پر صحافی محمد مالک نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی (ف)کے ایک سینیٹر ہیں جب بھی وہ اقتدار میں ہوتے ہیں تو وہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی نارکوٹکس کے چیئرمین لگتے ہیں کیونکہ ان پر خود اس طرح کے کام کرنے کے الزامات ہیں، یہاں جس کا جس جگہ مفاد ہے وہ وہیں پر چوہدری بننے کی کوشش کرتا ہے۔واضح رہے کہ معروف صحافی حامد میر نے بھی اپنی ٹویٹ میں کہاہے کہ پی ٹی آئی اور بی این پی مینگل کے مابین معاہدے کی صرف 2 ماہ بعد ہی سنگین خلاف ورزی کی جا رہی ہے، عمران خان کیلئے اتحادی کا روٹھ جانا ان کے لیے پارلیمنٹ میں نقصان دہ ہوگا کیونکہ وہ پارلیمنٹ میں بہت ہی معمولی اکثریت رکھتے ہیں۔