اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ کے دعوؤں کی قلعی کھل گئی، ایک نجی ٹی وی چینل نے بتایا کہ لیگی حکومت میں سینیٹر مشاہد اللہ کے دو بھائیوں کو بیرون ملک تعینات کیا گیا۔ مشاہد اللہ کے بھائی ساجد اللہ کو 2014ء میں پی آئی اے کی جانب سے اسٹیشن منیجر لندن تعینات کیا گیا،
ن لیگ کے سینیٹر مشاہد اللہ کے دوسرے بھائی راشد اللہ کو نیو یارک میں بطور کنٹری منیجر تعینات کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق راشد اللہ 2015ء سے 2017ء تک کنٹری منیجر کے عہدے پر تعینات رہے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ مشاہد اللہ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ان دونوں بھائیوں کی سفارش نہیں کی تو ن لیگ کی حکومت میں ہی انہیں لندن اور امریکہ میں کیوں تعینات کیا گیا ہے اس سے پہلے پیپلز پارٹی کی حکومت تھی تو وہ لندن اور امریکہ میں کیوں نہیں تعینات ہوئے۔ جب نجی ٹی وی چینل نے پی آئی حکام سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ جو بھی پوسٹنگ وغیرہ ہوتی ہے وہ زبانی کلامی ہی ہوتی ہے اس پر لکھا نہیں جاتا سب زبانی احکامات پر کیا جاتا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ مشاہد اللہ ایوی ایشن کمیٹی کے سربراہ بھی تھے اس لیے مبینہ طور پر ہو سکتا ہے کہ ان کی سفارش پر ان کو لگایا گیا لیکن ہمارے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ دونوں بھائیوں کو سفارش کی بنیاد پر لگایا گیا تھا۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ کے دعوؤں کی قلعی کھل گئی، ایک نجی ٹی وی چینل نے بتایا کہ لیگی حکومت میں سینیٹر مشاہد اللہ کے دو بھائیوں کو بیرون ملک تعینات کیا گیا۔ مشاہد اللہ کے بھائی ساجد اللہ کو 2014ء میں پی آئی اے کی جانب سے اسٹیشن منیجر لندن تعینات کیا گیا، ن لیگ کے سینیٹر مشاہد اللہ کے دوسرے بھائی راشد اللہ کو نیو یارک میں بطور کنٹری منیجر تعینات کیا گیا۔