لاہور(نیوز ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے والوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیلمٹ بیچنے اور بنانے والے ہیلمٹ کی قیمتیں کم کریں، اگلے ہفتے سے جیل روڈ پر بھی بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل سواروں کا داخلہ بند کیا جائے۔ لاہور ہائیکورٹ میں ٹریفک قوانین پر عملدرآمد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔
سی ٹی او لاہور کیپٹن (ر) لیاقت علی کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق دو روز میں ہیلمٹ استعمال نہ کرنے پر 22 ہزار سے زائد موٹرسائیکل سواروں کے چالان کئے گئے۔مزید بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر مال روڈ پر بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کا داخلہ بند کیا گیا ہے، 2 دنوں میں مال روڈ پر 4778 بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کو بھاری جرمانے کئے گئے جبکہ مجموعی طور پر لاہور میں 22246 بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل سواروں کو چالان ٹکٹ جاری کئے گئے۔سی ٹی او کی جانب سے کہا گیا کہ عدالتی احکامات پر من و عن عملدرآمد کروایا جا رہا ہے۔عدالت نے قرار دیا کہ بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل چلانے پر پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے، اگر کوئی پولیس اہلکار بغیر ہیلمٹ مال روڈ پر دکھائی دیا تو وہ اپنی نوکری بھول جائے، وکلا ء اور صحافیوں سمیت تمام شہری اپنی حفاظت کیلئے ہیلمٹ پہنیں، ہیلمٹ بیچنے اور بنانے والے ہیلمٹ کی قیمتیں کم کریں۔عدالت نے مزید ہدایت کی کہ مال روڈ، جیل روڈ، کینال روڈ، فیروزپور روڈ سمیت اہم شاہراہوں پر بھی کارروائی جاری رکھی جائے، اگلے ہفتے سے جیل روڈ پر بھی بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کا داخلہ بند کیا جائے۔عدالت نے پیمرا کے نمائندے کو روڈ سیفٹی پر اشتہار چلانے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش میں بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کو تیل نہیں دیا جاتا۔