اسلام آباد (آئی این پی)سابق صدر آصف علی زرداری نے 29اگست کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کر دی، درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ شہید بے نظیر کے اثاثوں کی تفصیلات مانگنا ان کی قبر کے ٹرائل کے مترادف ہے۔منگل کو آصف زرداری نے
سپریم کورٹ کے 29 اگست فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کر دی، سپریم کورٹ نے آصف زرداری کی اپیل 25ستمبر کو سماعت کیلئے مقرر کر دی، عدالت نے این آر او کیس میں فریقین اور ان کے بیوی بچوں کی تفصیلات مانگی تھیں، درخواست میں موقف اپنایا گیا شہید بے نظیر بھٹو کے اثاثوں کی تفصیلات مانگنا ان کی قبر کے ٹرائل کے مترادف ہے۔سپریم کورٹ نے این آر او کیس میں 2007 سے 2018 تک آصف زرداری اور فیملی کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی تھیں، آصف علی زرداری نے موقف اپنایا کہ بچوں کی بھی ایک عشرے کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی جا سکتی ہیں، انکم ٹیکس کے قانون کے مطابق پانچ سال تک کی تفصیلات طلب کی جا سکتی ہیں، الیکشن کمیشن میں بھی اثاثوں کی ایک سال کی تفصیلات طلب کی جاتی ہیں، امیدوار اس کی اہلیہ اور زیر سرپرستی بچوں کی تفصیلات پوچھی جاتی ہیں، کیا مرحوم اہلیہ کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرنا ان کی قبر کا ٹرائل نہیں؟ انہوں نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ایسے مقدمات میں پہلے یہ بری ہو چکے ہیں، 29 اگست کا اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم آئین کی شق 13کی خلاف ورزی ہے۔