منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

لندن میں سینکڑوں پاکستانیوں کے شریفوں کے فلیٹس سے کئی گنا زیادہ مہنگے گھرموجود وہ لوگ آرام سے، یہ جیلوں میں دھکے کیوں کھا رہے ہیں ؟شریف فیملی نے ایسا کیا کام کر دیا ہے کہ ان کو نشان عبرت بنا دیا گیا؟جاوید چوہدری کا تہلکہ خیز انکشاف

datetime 13  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کے معروف صحافی ، تجزیہ کار و کالم نگار جاوید چوہدری اپنے کالم میں ایک جگہ لکھتے ہیں کہ یہ خاندان بیک وقت خوش قسمت اور انتہائی بدقسمت ہے‘ میاں نواز شریف تین بار وزیراعظم بنے‘ میاں شہباز شریف بھی تین بار پنجاب کے وزیراعلیٰ رہے‘ملک میں ایک ایسا وقت بھی گزراجب دو بار بڑا بھائی وزیراعظم اور چھوٹا بھائی وزیراعلیٰ تھا‘

یہ عروج آج تک پاکستان کے کسی خاندان کو نصیب نہیں ہوالیکن آپ بدقسمتی بھی دیکھئے‘ یہ خاندان تین بار عرش سے فرش پر آیا‘ ذوالفقار علی بھٹو نے1972ءمیں جسٹس جاوید اقبال کو الیکشن میں سپورٹ کرنے کے جرم میں ان کی تمام فیکٹریاں قومیا لیں‘ 1990ءاور 1993ءمیں دوبار حکومتیں ختم ہوئیں اور ان پر کرپشن کے خوفناک مقدمے بنے اور جنر ل پرویز مشرف نے 1999ءمیں ان کا سب کچھ چھین لیا ‘پورے خاندان کو جیل میں پھینک دیا اور یہ اب پانامہ کا مقدمہ بھگت رہے ہیں ‘ یہ جیل میں پڑے ہیں‘ آپ بدنصیبی ملاحظہ کیجئے‘ میاں نواز شریف 2004ءمیں اپنے والد کی میت کو کندھا نہیں دے سکے اور یہ اس بار اپنی بیمار بیوی کے سرہانے کھڑے نہیں ہو سکے‘ ان کی والدہ بھی علیل ہیں اور یہ خود بھی بیمار ہیں‘ میاں نواز شریف اور مریم نواز نے پیرول کی درخواست دینے سے انکار کر دیا تھا‘ یہ جیل سے باہر نہیں آنا چاہتے تھے‘ میاں شہباز شریف نے انہیں بڑی مشکل سے قائل کیا‘میاں نواز شریف لاہور پہنچ کر شدید بیمار ہو گئے ہیں‘ آپ اگر انسانی سطح پر سوچیں گے تو آپ کو ان پر ترس آئے گا‘ آخر ان لوگوں کا جرم کیا ہے؟ یہ لوگ اگر سیاست میں نہ آتے تو یہ اس وقت پاکستان کے دوسرے بزنس مینوں کی طرح عیاشی کر رہے ہوتے‘ان کا واحد جرم سیاست ہے‘ لندن شہر میں اس وقت بھی سینکڑوں پاکستانیوں کے گھر ہیں اور یہ گھر شریف فیملی کے

فلیٹس سے دس دس گنا مہنگے ہیں‘وہ لوگ آرام سے پھر رہے ہیں اور یہ جیلوں میں دھکے کھا رہے ہیں‘ ملک کے تمام بڑے قانونی ماہرین ایون فیلڈ کے فیصلے کو ”کمزور فیصلہ“ قرار دے رہے ہیں‘ہمیں ماننا ہوگا یہ فیصلہ متنازعہ تھا‘ یہ متنازعہ ہے اور یہ متنازعہ رہے گا‘عدالتوں کو کبھی نہ کبھی یہ حقیقت ماننا پڑے گی لیکن کیا اس وقت کلثوم نواز واپس آ جائیں گی‘ کیا اس وقت ہمارا قانون

شریف فیملی کو گیا وقت واپس لوٹا دے گا‘کیا ان آنسوؤں اور ان تکلیفوں کا ازالہ ہو سکے گا؟یہ لوگ اپنے جرم سے زیادہ سزا بھگت رہے ہیں‘یہ سزا ختم ہونی چاہیے‘ بہرحال جو ہوا سو ہوا اور جو ہو رہا ہے وہ ہو رہا ہے لیکن کلثوم نواز ایک بے گناہ عورت تھیں‘ ہم نے انہیں اذیت دی‘ ہم نے ظلم کیا اور اس ظلم میں شامل لوگوں کو جلد یا بدیر اللہ تعالیٰ کے سامنے جواب دینا پڑے گا‘ یہ لوگ حساب ضرور دیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…