لاہور( این این آئی) سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز 17اگست کو اچانک لندن روانہ ہو ئی تھیں ۔ لندن پہنچنے پر ان کے ضروری ٹیسٹ لئے گئے اور 22اگست کو انہیں گلے کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی ۔ ڈاکٹروں کی جانب سے بیگم کلثوم نواز کے مرض کو قابل علاج قرار دیا گیا تھا اوراس کے بعد سے وہ مسلسل زیر علاج تھیں۔ کینسر کے علاج کے دوران ان کی متعدد مرتبہ کیمو تھراپی بھی گئی ۔ دوران علاج طبیعت بگڑنے پر انہیں کئی مرتبہ وینٹی لیٹر پر بھی ڈالا گیا ۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز لندن میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئی ہیں ۔انکے سوگوران میں ان کے شوہر نواز شریف، بیٹیاں مریم صفدر اور اسما اور دو بیٹے حسن نواز اور حسین نواز شامل ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کا تعلق کشمیری خاندان سے تھا جبکہ انکی پیدائش 1950ء میں لاہور میں ہوئیں ۔ وہ مشہورِ زمانہ گاما پہلوان کی نواسی تھیں۔کلثوم نواز کی شادی 1971ء میں ہوئی اور وہ عمر میں نواز شریف سے ایک برس چھوٹی تھیں۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز نے گزشتہ سال لاہور کے حلقے این اے 120 سے ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کی لیکن اپنی طبیعت کی خرابی کی وجہ سے نہ صرف وہ انتخابی مہم چلاسکیں بلکہ وہ رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے حلف بھی نہیں اٹھا سکیں۔مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی رائے کو خاص اہمیت دیتے تھے ۔ سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ کے مطابق نواز شریف پر کلثوم نواز کا گہرا اثر رہا ہے وہ انکی باتیں بہت توجہ سے سنتے تھے ۔ بہت سے لوگوں کے بارے میں کلثوم نواز کی رائے ہی غالب ہوتی تھی اور جب وہ درست ثابت ہو تو ظاہر ہے ان کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے۔