لاہور (این این آئی) واپڈا حکام نے پیپرارولزکے برعکس بھاشا ڈیم کی ملکی وغیر ملکی کنسلٹنٹ کمپنیوں کے گروپ کی بجائے مقامی کمپنیوں کو کنسلٹنسی کنٹریکٹ دینے کا فیصلہ کر لیا ،آبی ماہرین نے فیصلہ کوخطرناک قراردیتے ہوئے کہاہے کہ
غیرتجربہ کارکمپنیوں کوٹھیکہ دیا گیا تو داسو، تربیلا اور منگلا ڈیم سمیت پورا واٹرسیکٹر خطرے میں پڑ جائے گا۔ذرائع کے مطابق واپڈا تھارٹی کا بھاشا ڈیم کی ملکی وغیر ملکی کنسلٹنسی کمپنیوں کے گروپ کی بجائے مقامی کمپنیوں کو کنسلٹنسی کنٹریکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔واپڈ ا ایک سال سے ملکی وغیرملکی کنسلٹنٹ کمپنیوں کی سکروٹنی کررہا تھا مگر چیئرمین واپڈانے اچانک پیپرارولز کے خلاف ٹھیکہ مقامی کمپنیوں کو کنسلٹنسی دینے کافیصلہ کیا۔جس پر واپڈااتھارٹی کے دیگرممبران کے تحفظات ہیں کہ مقامی کمپنیوں کابڑے ڈیم کاکوئی تجربہ نہیں۔آبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھاشاڈیم دنیا کا واحد(رولرکمپیکٹڈ کنکریٹ)آرسی سی ڈیم ہے،جس کی کنسلٹنسی ناتجربہ کارمقامی کمپنیوں کودینے سے کارسک نہیں لیاجاسکتا،غیرتجربہ کارکنسلسٹنی کمپنیوں کوٹھیکہ دیاگیاتوبھاشا ڈیم کے ڈون سٹریم تمام آبی ذخائرخطر ے میں پڑجائیں گے۔ آبی ماہرین نے انتباہ کیا کہ واپڈا بھاشاڈیم کو مقامی کمپنیوں کیلئے تجربہ گاہ نہ بنائے،ورنہ قومی نقصان ہوگا۔ واپڈا حکام نے پیپرارولزکے برعکس بھاشا ڈیم کی ملکی وغیر ملکی کنسلٹنٹ کمپنیوں کے گروپ کی بجائے مقامی کمپنیوں کو کنسلٹنسی کنٹریکٹ دینے کا فیصلہ کر لیا ،آبی ماہرین نے فیصلہ کوخطرناک قراردیتے ہوئے کہاہے کہ غیرتجربہ کارکمپنیوں کوٹھیکہ دیا گیا تو داسو، تربیلا اور منگلا ڈیم سمیت پورا واٹرسیکٹر خطرے میں پڑ جائے گا۔