ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اقوام متحدہ کے امن مشن پر جانے والے پاکستانی فوجیوں کا ایسا کارنامہ کہ جان کر آپ کا بھی سینہ فخر سے چوڑا ہوجائے گا

datetime 7  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بوسنیا کا سرد اور بے رحم محاذ ہو یا بے امنی کا شکار کوئی اور ملک اقوام متحدہ کے امن مشنز کے تحت پاک فوج کی کارکردگی نے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈالے رکھا ہے۔ پاک فوج کی قابلیت ، مہارت اور انسان دوستی کی داستانیں آج بھی زبان زدعام ہیں اور ایسا ہی کچھ افریقی ملک سیر الیون میں بھی ہوا جو جنگ کی تباہ کاریوں کے باعث بری طرح متاثر ہو چکا تھا

اور وہاں کے لوگ اور معاشرہ قتل و غارت گری کے باعث انحطاط کا شکار تھا۔ جنگ نے وہاں کے بچوں کے ذہنوں پر بھی اثر ڈالا تھا ۔ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام سیر الیون امن مشن کیلئے پاک فوج کا انتخاب کیا گیا اور پاک فوج کوسیر الیون میں امن بحال کرنے کا مشن سونپا گیا۔ پاک فوج کے دستے نے سیر الیون پہنچے اور انہوں نے اپنی پیشہ وارانہ مہارت اور قابلیت اور جنگی رموز سے آگاہی کی بدولت جلد ہی علاقے میں امن بحال کر دیا مگر قتل و غارت گری اور جنگ کی تباہ کاریوں کی وجہ سے وہاں کا معاشرہ خصوصاََ بچے بری طرح متاثر ہو چکے تھے۔ پاک فوج نے انسان دوستی کی نئی مثال قائم کرتے ہوئے وہاں کے بچوں کیلئے پارک اور کھیل کے میدان بنائے جو ایسا کام تھا جو ان کی ڈیوٹی میں شامل نہیں تھا مگر انہوں نے جنگ سے متاثرہ بچوں کے ذہنوں سے قتل و غارت گری کی خوفناک یادیں ختم کرنے کیلئے یہ نیک بھی کام کیا۔برطانوی نشریاتی ادارے کے ایک نمائندے نے جب ایک ایسے ہی پارک میں اچھلتے کودتے اور خوشی سے چہکتے بچوں کو دیکھا تو وہاں موجود ایک پاکستانی فوجی افسر سے بات چیت کیلئے پہنچ گیا۔ نمائندے نے پاکستانی افسر نے سوال پوچھا کہ ’’ سیرالیون میں آپ کے فرائض کیا تھے؟ ‘‘ پاکستانی فوجی افسر نے جواب دیا ’’ ہمارا فرائض یہاں امن بحال کرنا تھا۔ ‘‘ جس پر نمائندے نے کہا ’’ آپ اس سے بڑھ کر ذمہ داریاں سر انجام دے رہے ہیں۔ ‘‘

جس پر پاکستانی فوجی افسر نے کہا ’’ جی ہاں، ہم نے یہاں بچوں کیلئے پارک اور کھیل کے میدان بنائے ہیں تاکہ وہ جنگ کی یادوں کو بھول کر اپنی زندگی نارمل طریقے سے گزارنا شروع کریں، جس طرح وہ جنگ سے پہلے گزار رہے تھے۔‘‘اس کے بعد نمائندہ ایک بار پھر بچوں کی جانب متوجہ ہوتا ہے جو پاکستان کے نعرے لگا رہے تھے۔ اس نے بچوں سے پوچھا ’’ کیا آپ کو پاکستان اچھا لگتا ہے؟‘‘

سب بچوں نے بیک زبان کہا ’’ ہمیں پاکستان اچھا لگتا ہے! ‘‘ ان بچوں کی پاکستانی فوجیوں سے محبت اُن کے چہروں سے چھلک رہی ہے۔وہ سب پاکستان کے نعرے لگاتے ہوئے پاکستانی فوجی افسر کے اردگرد جمع ہو جاتے ہیں اور تشکرانہ مسکراہٹ کے ساتھ ایک یادگار تصویر بنواتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…