پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) ملک میں یہودی ایجنڈے کا آغاز ہو گیا ، اقتصادی کونسل میں جان بوجھ کر یہودی ایجنٹ میاں عاطف کو رکھا گیا، مولانا فضل الرحمن نے وزیراعظم پر سنگین الزام عائد کر دیا، مدارس اور سکولوں میں یکساں نصاب کے نفاذ کا حکومتی اعلان بھی مسترد کرتے ہوئے مزاحمت کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق مذہبی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل کے سربراہ اور
جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یک انصاف نے اقتصادی کونسل بنائی اور اس کونسل میں جان بوجھ کر یہودی ایجنٹ میاں عاطف کو رکھا جبکہ یہ بات میں 10 سال سے کہتا رہا ہوں اور آج پاکستان میں باقاعدہ یہودی ایجنڈے کا آغاز ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا حکومت ایسے عزائم سے پسپائی اختیار کرے اور عوام کو بیدار کرنے کی مہم چلائی جائے گی۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ مدارس میں کوئی طبقاتی فرق نہیں اور ہر تعلیمی بورڈ کا اپنا نصاب ہے۔ ہم سرکاری اور عسکری تعلیمی اداروں کی ضرورت کا بھی انکار نہیں کرتے اور نئی نسل کو جدید علوم سے آراستہ کرنے کا نظریہ رکھتے ہیں لیکن اگر کوئی بہانہ بنا کر دینی علوم کے مدارس پر شب خون مارنے کی کوشش کی گئی تو سخت مزاحمت کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کے نتائج کو تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر مسترد کیا اور سب نے متفقہ طور پر موقف پیش کیا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے۔ اس وقت کے وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ اور اکثریت کی حکومت جعلی ہے اب بھی کہتے ہیں چیف الیکشن کمشنر استعفیٰ دیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد احمد چوہدری نے کہا ہے کہ اکنامک ایڈوائزری کونسل میں بہترین لوگوں کو شامل کیا گیا،اپوزیشن کی جانب سے کونسل میں شامل ایک رکن پر تنقید بلا جواز ہے،پاکستان جس طرح ہمارا ہے
اسی طرح اقلتیوں کا بھی ہے، ایڈوائزری کونسل میں شامل ایک فرد کے خلاف اپوزیشن نے جو تحریک التواء جمع کرائی ہے وہ وقابل مذمت ہے،کیا پاکستان میں اقلتیوں کی کردار پر پابندی لگائی جائے؟ یہ انتہا پسندی کی سوچ ہے، ہماری جدوجہد ہی انتہا پسندی کیخلاف ہے، ہم انتہا پسندوں کیخلاف نہیں جھکیں گے،اکنامک ایڈوائزری کونسل میں شامل کیا، اقلیتوں کوبھی ملک ترقی میں کردار کاحق حاصل ہے،
یہ اپنے کام میں اتنے ماہر ہیں کہ اگلا نوبل انعام جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے پچھلے نو دنوں میں جتنا کام کیا اتنے کام گزشتہ ستر سالوں میں کسی حکومت نے نہیں کیا،حکومت نے گرین پاکستان مہم کا آغاز کیا،فاٹا انضمام اور لاکھوں قیمتی گاڑیوں کی نیلامی کا فیصلہ کیا گیا،
صدارتی انتخاب کے ووٹرز عام انتخابات سے زیادہ واضح ہیں،یہاں کس جماعت کی کتنے ووٹ ہیں سب کو پتہ ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عارف علوی پاکستان ،پارٹی اور عمران خان کے ساتھ کمٹڈ ہیں،آج کے بعدوہ کسی پارٹی کے نہیں ،پاکستان کے صدر ہوں گے،پارٹی کیلئے ان کی لازوال خدمات ہیں،اپوزیشن کی دو امیدوار میدان میں ہونے میں سیاسی جماعتوں کا اپنا کردار ہوتا ہے،ہر کسی کا حق ہے
کہ وہ جمہوری عمل میں حصہ لے،پیپلز پارٹی کے امیدوار ایک منجھے ہوئے سیاستدان ہیں،یہ تاثر غلط ہے کہ اپوزیشن کا کام ہر وقت گرانے کیلئے منفی کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے انتخاب کے بعد انتقال اقتدار کا مرحلہ مکمل ہو جائیگا،جمہوریت جیتے گی،اپوزیشن کی اپنی سیاست ہوتی ہے اور حکومت کی اپنی سیاست ہوتی ہے،ممنون حسین چاہتے تو چاہتے تو اپنا کردار ادا کرسکتے تھے، عارف علوی صدارتی کرسی پر فائز ہو کر وقت آنے پر اپنا کردار ادا کریں گے۔