اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آصف زرداری کی ایک جعلی بینک اکائونٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے دوران ایک اور کمپنی کا سراغ لگا لیا گیا۔ نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے کے نجف قلی مرزا کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں عدالت کوبتایا گیا کہ آصف علی زرداری ، فریال تالپور اور عذرا فضل کی لینڈ مارک کے
نام سے ایک کمپنی سامنے آئی ہے۔جعلی اکائونٹس سے زرداری گروپ کے اکائونٹ میں 168 ملین جمع کرائے گئے جب کہ زرداری گروپ کے اکائونٹس سے ایک اکائونٹ میں 100 ملین جمع کرائے گئے، لینڈ مارک کمپنی کا اکائونٹ 2013 میں سمٹ بینک میں کھلوایا گیا اور اس میں یوبی ایل اور اے بی ایل کے مختلف ناموں سے پے آرڈر جمع کرائے گئے، 2015 میں کمپنی کے اکائونٹ میں 47 لاکھ سے زائد کی رقم جمع کرائی گئی، عدالت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ آصف علی زرداری کی جانب سے سوال نامے کا جواب ابھی تک جمع نہیں کروایا گیا۔رپورٹ کے مطابق کھوسکی شوگر مل چھاپے کے دوران ملنے والی ہارڈ ڈرائیو سے نیشنل گیسز نامی کمپنی سامنے آئی، جعلی اکائونٹس سے بڑی رقوم جعلی دستخطوں سے نکلوائی گئیں جو اسی وقت فارن کرنسی اکائونٹ میں جمع کرائی گئی، جعلی بینک اکائونٹس میں رقم جمع کروانے والوں نے ہی نکلوائی۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اومنی گروپ اور اس کے فیملی ممبران نے 58 لاکھ پائونڈ فارن کرنسی اکائونٹ میں منتقل کیے جب کہ فارن اکائونٹ کے ذریعے اومنی گروپ کے ملزمان نے رقم بیرون ملک بھجوائی، یو اے ای میں پیسہ حوالہ اور ہنڈی کے ذریعے بھجوایا گیا جس سے دوسرے ممالک میں جائیدادیں خریدی گئیں۔ رپورٹ میں مزید 8کمپنیوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکائونٹس کیس جاری ہے اور عدالت کے حکم پر اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی مجید گرفتارہیں جبکہ اس معاملے کی ایف آئی اے تحقیقات کر رہی ہے۔