پیر‬‮ ، 17 جون‬‮ 2024 

عارف علوی 2 سنگین مقدمات میں ملوث، کیا اب نومنتخب صدرکیخلاف کارروائی ہو سکے گی یا نہیں؟ پی ٹی آئی وکیل نے بڑا اعلان کردیا

datetime 6  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن ) ڈاکٹر عارف علوی صدر منتخب ہونے کے بعد 2014 میں پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) اور پارلیمنٹ ہاؤس پر حملے کے خلاف انسدادِ دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے تحت درج مقدمے میں آئین کے تناظر میں استثنیٰ لیں گے۔مقدمے کی سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل علی بخاری انسدادِ دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش ہوئے ۔

جس کے بعد انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چونکہ ڈاکٹر عارف علوی صدر منتخب ہوچکے ہیں، اس لیے وہ استثنیٰ سے فائدہ اٹھائیں گے اور ان کے خلاف مجرمانہ مقدمات نہیں چلائے جاسکتے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سلسلے میں اے ٹی سی کے جج سید کوثر عباس زیدی کو آئندہ سماعت میں آگاہ کیا جائے گا۔واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق صدر اور گورنر کے خلاف ان کے عہدے کی مدت کے دوران کوئی مقدمہ درج نہیں کیا جاسکتا، نہ ان کے خلاف کسی بھی عدالت میں پہلے سے درج مقدمے کی کارروائی جاری رکھی جاسکتی ہے۔یاد رہے کہ 2014 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دھرنے کے دوران پولیس نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور دیگر رہنماؤں ڈاکٹر عارف علوی، اسد عمر، شاہ محمود قریشی، شفقت محمود اور راجہ خرم نواز کے خلاف اشتعال انگیزی پھیلانے کے الزام میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کا اطلاق کیا تھا۔مقدمے میں استغاثہ کے موقف کے مطابق 3 افراد جان سے گئے جبکہ 26 زخمی ہوئے، اس سلسلے میں 60 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔استغاثہ کی جانب سے عدالت میں 65 تصاویر، چھڑیاں اور کٹرز بطور ثبوت پیش کیے گئے۔اس ضمن میں استغاثہ کا کہنا تھا کہ احتجاج پرامن نہیں تھا۔مذکورہ مقدمے میں تحریک انصاف کے رہنماؤں نے 3 سال بعد جنوری 2018 میں ضمانت حاصل کی تھی۔خیال رہے کہ 31 اگست 2014 کو پی ٹی آئی اور پاکستان

عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے کارکنان نے پارلیمنٹ ہاؤس اور وزیراعظم ہاؤس کی طرف مارچ کیا تھا، اس دوران ان کی شاہراہِ دستور پر تعینات پولیس اہلکاروں سے جھڑپ بھی ہوئی۔پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے 50 مظاہرین نے مبینہ طور پر سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) عصمت اللہ جونیجو پر حملہ کر کے زخمی کیا، جس کے اگلے روز پولیس نے ابتدائی طور پر حملے کے الزام میں 6 افراد کو گرفتار کیا۔علاوہ ازیں نامعلوم حملہ آوروں کے ساتھ پولیس کی جانب سے عمران خان اور پی اے ٹی کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو مقدمے میں نامزد کیا گیا۔

جنہیں نومبر 2014 میں طلب کیے جانے کے باوجود پیش نہ ہونے پر اشتہاری مجرم قرار دیا گیا۔گزشتہ برس جولائی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزمان کو مفرور قرار دیا اور ان کی منقولہ اور غیرمنقولہ جائیداد ضبط کرنے کے عمل کا آغاز کیا گیا، بعد ازاں رواں برس مئی میں چیئرمین پی ٹی آئی کو ایس ایس پی حملہ کیس میں بری کردیا گیا۔دوسری جانب پارلیمنٹ ہاؤس اور پی ٹی وی بلڈنگ پر ہونے والے حملے کے مقدمے میں غیر حاضر افراد کے خلاف عدالت نے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ان مقدمات میں عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے تمام رہنما مفرور تھے، جو بعد ازاں گزشتہ برس اکتوبر میں پیش ہوئے۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…