اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی سائنسدانوں نے یوم دفاع کے موقع پر قوم کو بڑا تحفہ دیدیا، یورینیم افزودگی اور پلوٹونیم کی پیداواری صلاحیتوں میں توسیع اور ڈلیوری نظام میں بڑی پیشرفت کر لی۔ تفصیلات کے مطابق بلیٹن آف اٹامک سائنٹسٹس میں 31اگست کو شائع ایک رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ اگر پاکستان نے اپنے ایٹمی پروگرام میں اور ڈلیوری کی صلاحیتوں میں اضافہ جاری رکھا تو اس کے نیوکلیئر ہتھیاروں کے ذخائر میں اگلے سات سالوں میں 150-140سے 220اور250تک
کا اضافہ ہوسکتا ہے۔فیڈریشن آف امریکن سائنٹسٹس کے ممبران کی جانب سے لکھی گئی 12صفحوں پر مشتمل رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ پاکستان یورینیم کی افزودگی اور پلوٹو نیم کی پیداواری صلاحیتوں میں توسیع اور ڈلیوری کا نظام وضع کرنے میں مصروف ہے۔ ہمارا اندازہ ہے کہ 2025تک ملک کے وار ہیڈز میں 220سے 250 تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر یہ رجحان برقرار رہا تو پاکستان دنیا کی پانچویں بڑی ایٹمی طاقت بن جائے گا۔