اسلام آباد (این این آئی) نومنتخب ڈاکٹر عارف علوی 29 جولائی 1949 کو پیدا ہوئے۔ ڈینٹل سرجری میں گریجویشن کرنے کے بعدامریکی یونیورسٹی سے ماسٹرز کیا ٗ انہیں زمانہ طالب علمی سے ہی کرکٹ اور ہاکی سے بیحد لگاؤ تھا۔رپورٹ کے مطابقڈاکٹر عارف علوی نے اپنے سیاسی کیئر کا آغاز 50سال قبل اس وقت کیا تھا جب وہ طالب علم تھے۔ وہ پہلی مرتبہ زمانہ طالب علمی میں لاہور ڈینٹل کالج میں طلبہ یونین کے صدر منتخب ہوئیاور یہیں سے ان کے سیاسی کیئر کی ابتداء ہوئی۔1969 میں
جنرل ایوب خان کے دور میں جمہوریت کے حق میں ایک تحریک شروع کی گئی تھی جس میں عارف علوی نے بھرپور حصہ لیا۔ وہ 1979 میں ہونے والے الیکشن میں کراچی سے جماعت اسلامی کے امیدوار تھے لیکن الیکشن نہ ہو سکے۔پاکستان تحریک انصاف کیسرگرم کارکنوں کے مطابق لاہورکے ایک مال میں مظاہرے کے دوران ان پر فائرنگ ہوئی جس میں وہ زخمی ہوئے جس کے بعد انہوں نے فخریہ انداز میں اپنادائیں بازو بلند کیا (جس میں گولی لگی تھی) اورگولی کینشان کوکہا کہ یہ پاکستان میں جمہوریت کے لیے ان کی جدوجہدہے۔ڈاکٹر عارف علوی کا شمار پاکستان تحریک انصاف کے بانی کارکنوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے 1997 اور 2002 کے انتخابات میں حصہ لیا لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔ڈاکٹر عارف علوی پاکستان تحریک انصاف کے قیام سے قبل ہی عمران خان کے ساتھیوں میں سے ہیں۔ وہ 1996 سے پی ٹی آئی کی مرکزی مجلس عاملہ کے رکن ہیں اور 2006 سے 2013 تک مرکزی سیکریٹری جنرل رہے۔پاکستان تحریک انصاف کے آئین کے مصنفین میں ایک عارف علوی بھی شامل ہیں۔ وہ1996 میں پی ٹی آئی کے مرکزی ایگزیکٹو کونسل کا حصہ بھی رہے او ایک سال کے بعد 1997 ء میں انہیں سندھ میں پارٹی کا صدر مقرر کردیا گیا۔2001 میں عارف علوی نائب صدر کے عہدے پر فائز ہوئے اور پھر 2006 ء میں پارٹی کے سیکرٹری جنرل بن گئے اور
سال 2013 تک یہی عہدہ سنبھالا۔ڈاکٹر عارف علوی پہلی مرتبہ 2013 کے الیکشن میں کراچی کے حلقہ 250 سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ او ر پھر25 جولائی 2018 میں91 ہزارکے قریب ووٹ لے کر کراچی سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے جبکہ ان کے مقابلے میں تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار سید زمان علی نے ساڑھے 24 ہزار ووٹ لیے۔ڈاکٹر عارف علوی ایشیا پیسفک ڈینٹل فیڈریشن اور پاکستان ڈینٹل ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔