پشاور(نیوز ڈیسک)پولیس نے پشاور کے مختلف گوداموں سے بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کے چوری ہونے والے 2 کروڑ سے زائد مالیت کے سامان کو برآمد کرلیا، جس میں فولڈنگ پائپ، سریا اور جنگلے شامل ہیں۔کیپٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) پشاور قاضی جمیل نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شہرکے مختلف گوداموں پر چھاپے مار کر 2 کروڑ روپے کا سامان برآمد کیا گیا ہے ٗ
چوری میں ملوث ملزم باسط کو بھی گرفتار کیا گیا۔سی سی پی او نے بتایا کہ تفتیش کے دوران ملزم باسط نے پولیس کو اْن گوداموں کی نشاندہی کی، جہاں چوری کیا گیا سامان رکھا گیا تھا جبکہ ان 3 افراد کے نام بھی بتائے جنہیں یہ سامان فروخت کیا گیا تھا جس کے بعد پولیس نے ان گوداموں میں چھاپے مارے اور چوری کیا گیا سامان برآمد کرلیا۔گرفتار ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیاجبکہ سامان خریدنے والے تینوں افراد کی تلاش جاری ہے۔پولیس کے مطابق منصوبے کا 2 کروڑ روپے مالیت کا سامان چوری ہوا جبکہ بی آر ٹی پی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 45 کروڑ روپیمالیت کا سامان چوری کیا گیا ہے، جس میں فولڈنگ پائپ، سریا اور جنگلے شامل ہیں۔کنسٹرکشن کمپنی کے حکام کے مطابق انہیں سامان کی چوری پر پریشانی ہے ٗ ابھی منصوبہ زیرِ تکمیل ہے۔بی آر ٹی منصوبے کی نگرانی کرنے والے پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اسرار الحق نے بتایا کہ انہیں تعمیراتی سامان کی چوری پر تحفظات ہیں تاہم انہوں نے بتایا کہ اس کا نقصان خیبرپختونخوا حکومت کو نہیں ہوگا، بلکہ منصوبے پر کام کرنے والی تعمیراتی کمپنی یہ نقصان اٹھائے گی۔واضح رہے کہ پشاور ریپڈ ٹرانزٹ منصوبہ تحریک انصاف کی حکومت کے دور میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک دور میں شروع ہوا تھا جو کہ بار بار تبدیلیوں کے باعث التوا کا شکار ہے جس کے باعث اس کے اخراجات میں بھی بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے جس پر اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید بھی سامنے آچکی ہے ۔