بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک)مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے کئی ممالک کا چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک)منصوبے میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار ۔ تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے کئی ممالک نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ چینی ویب سائٹ پر شائع ایک مضمون میں بتایا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ ،
افریقہ اور وسطی ایشیا کے ممالک کو سی پیک کی بدولت ایک نیا تجارتی روٹ فراہم ہو چکا ہے جسے عالمی منظر نامہ میں خوبصورت آغاز کہا جا رہا ہے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب گزشتہ سال سی پیک اور گوادر بندرگاہ میں سرمایہ کاری بارے واضح طور پر دلچسپی کا اظہار کر چکا ہے جس کو مشرق وسطیٰ میں قائد کی حیثیت حاصل ہے۔ متحدہ عرب امارات کا کردار بھی حوصلہ افزا ہے اور ان افواہوں جن میں دبئی اور گوادر بندرگاہ کو ایک دوسرے کا حریف بنا کر پیش کیا جا رہا ہے پر اس کا ردعمل حوصلہ افزا اور مثبت ہے ۔ متحدہ عرب امارات نے مارچ میں سی پیک کے تحت گوادر سے تجارتی جہاز رانی شروع کر دی تھی۔کراچی گلف ایکسپریس کنٹینر سروس نے گوادرکو جبل علی،ابوظہبی اور شارجہ سے ملا دیا۔اس سروس کے ذریعے ان شہریوں کو ضروریات زندگی فراہم کرنے میں سہولت حاصل ہو رہی ہے۔مضمون کے مطابق تیل سے مالا مال مشرق وسطیٰ کے لیے اس میں ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ گوادر کی بندرگاہ سے چین کے صوبے سنکیانگ تک خام تیل کی ترسیل کیلئے ایک پائپ لائن بھی زیر تعمیر ہے۔جس کے ذریعے لاکھوں بیرل تیل روزانہ پہنچایا جا سکے گا۔واضح رہے کہ اس حوالے سے وسطی ایشیائی ریاستیں، روس اور یورپ تک کی منڈیوں تک پاکستان کی رسائی ممکن بن جائے گی جبکہ مشرق وسطیٰ سے افریقی ممالک تک نیا تجارتی روٹ بھی سامنے آئے گا۔