اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پی اے سی کی سربراہی شہباز شریف کو نہ دئیے جانے کا امکان ۔تفصیلات کے مطابق ن لیگ جو سابقہ حکمران جماعت رہی ہے،اس مرتبہ اپوزیشن میں بیٹھی ہوئی ہے۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اس وقت قومی اسمبلی میں پاکستان کی دوسری بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ ہونے کے ساتھ ساتھ اپوزیشن لیڈر بھی ہیں۔عموماً پبلک اکاونٹس کمیٹی کی سربراہی اپوزیشن لیڈر کو ملتی ہے تاہم پبلک اکاونٹس کمیٹی کی سربراہی بھی شہباز شریف کو نہ دئیے جانے کا امکان پیدا
ہو گیا۔پارلیمانی ذرائع کے مطابق قواعد میں کہیں بھی یہ موجود نہیں کہ پی اے سی کا چیئرمین قائد حزب ہی اختلاف ہوگا تاہم سابقہ دو حکومتوں ن لیگ اورپی پی کے دور میں پی اے سی کے چیئرمین قائد حزب اختلاف رہے ہیں۔ 16مئی 2006 کو پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن میں پی اے سی کی چیئرمین شپ قائد حزب اختلاف کو دینے کے حوالے سے فیصلہ ہو اتھا ، جس کی تحریک انصاف پابند نہیں۔ پی اے سی کی صدارت شہباز شریف کو دینے کا مطلب ہو گا کہ وہ اپنی ہی حکومت کے مالی حسابات کو نمٹائیں گے۔