فضل الرحمان یااعتزاز احسن ؟اپوزیشن میں پھوٹ پڑ گئی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی آمنے سامنے ،ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کردیئے گئے

4  ستمبر‬‮  2018

اسلام آباد/لاہور(این این آئی)نجی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صدارتی الیکشن کے لیے ایم ایم اے اور حزب اختلاف کی جماعتوں کے امیدوار مولانا فضل الرحمان نے پیپلزپارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن کے حق میں بیٹھنے کیلئے مشروط آمادگی ظاہر کر دی ہے۔پیر کو ہونے والی دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور صدارتی انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں فضل الرحمان کے صاحبزادے مولانا اسعد محمود، عبدالغفور حیدری اور سینیٹر فیض محمد جبکہ پی پی پی کے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن، خورشید شاہ، راجہ پرویزاشرف، قمرزمان کائرہ اور شیری رحمان بھی موجود تھے۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ملاقات کے دوران مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا کام حکومت گرانا اور اپنی حکومت بنانے کی کوشش کرنا ہوتا ہے۔پیپلز پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن نے عبدالغفور حیدری کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا اصل کام یہی ہے۔ذرائع کے مطابق اعتزاز احسن نے کہا کہ اپوزیشن کا استحقاق ہی نہیں بلکہ یہ اپوزیشن کی جاب ہے۔ذرائع کے مطابق آصف زرداری صدارتی الیکشن کے لیے اعتزاز احسن کے نام پر ڈٹ گئے ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمان پیپلز پارٹی کی قیادت کے فیصلے سے شہباز شریف کو آگاہ کریں گے۔پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق ملاقات میں مولانا فضل الرحمان نے آصف زرداری سے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی کی قیادت شہباز شریف کو منا لے تو وہ اپنا نام واپس لینے کے لیے تیار ہیں۔پی پی پی رہنما فرحت اللہ بابر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پیپلز پارٹی کسی صورت میں اعتزاز احسن کی نامزدگی واپس نہیں لے گی۔انہوں نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے رہ نماؤں نے اختر مینگل سے ملاقات کی ہے اور ان کے امیدوار کو ووٹ دینے کی درخواست کی۔فرحت اللہ بابر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو درخواست کی ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں،

ہمیں ان کے جواب کا انتظار ہے۔فرحت اللہ بابر نے امید کا اظہار کیا کہ اعتزاز احسن ہی اپوزیشین کے متفقہ امیدوار ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کوکہا ہے اعتزاز سے بہتر امیدوار کوئی نہیں، شہباز شریف کو بھی پیغام بھجوایا ہے کہ آپ خود دونوں امیدواروں کو موازنہ کرلیں۔ادھر شہباز شریف نے کہا کہ ن لیگ کسی صورت میں اعتزاز احسن کوسپورٹ نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اعتزاز احسن کی حمایت نہیں کرسکتے۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دستبردار ہونے کے لیے مجھے ایم ایم اے کی 5 جماعتوں اور اے پی سی کی 5 جماعتوں کو اعتماد میں لینا ہے جبکہ پیپلز پارٹی اپنے امیدوار کو دستبردار کرنے کے لیے اپنے فورم پر فیصلہ کر سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈنڈے کھانے، جیلیں کاٹنے اور قربانی کے لیے ہم قبول ہیں تو پھر صدارت کے لیے کیوں قابل قبول نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف کی تمام جماعتوں نے صدارتی الیکشن کے لیے مجھ پر اعتماد کیا،

کوشش ہے کہ متحدہ اپوزیشن کا متفقہ امیدوار ہو۔پیپلز پارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا کہ حزب اختلاف کو متحدہ رکھنے کے لیے اعتزاز احسن ہی صدارتی امیدوار ہونے چاہئیں، ہم نے مولانا فضل الرحمان سے یہی کہا اور امید ہے کہ شہباز شریف بھی ہماری بات سمجھ جائیں گے۔پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما مولا بخش چانڈیو نے گفتگو کرتے ہوئے صدارتی انتخاب میں اپوزیشن کے درمیان اختلاف کا ذمے دار مسلم لیگ ن کو قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ اپنے فائدے کے لیے مولانا فضل الرحمان کو میدان میں لائی

اور اپوزیشن میں اختلافات کی ذمے دار مسلم لیگ ن ہی ہے۔پیپلز پارٹی رہنما نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ مولانا فضل الرحمان صدارتی امیدوار کے منصب سے دستبردار ہوں گے اور الیکشن میں مجموعی طور پر تین صدارتی امیدوار حصہ لیں گے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک احمد خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن خود سے دستبرداری کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو بطور امیدوار نامزد کیے جانے کا فیصلہ تمام اپوزیشن جماعتوں کے اتفاق رائے سے کیا گیا تھا اور مولانا فضل الرحمٰن تمام پارٹیوں سے مشاورت کے بغیر اس فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا کہ مولانا فضل الرحمٰن دستبردار ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…