اسلام آباد (آئی این پی ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اگلے 3 ماہ میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروائیں گے ، میئر کا انتخاب براہ راست کروائیں گے ، ہم اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کریں گے ، گورننس کا ڈھانچہ تبدیل نہ کیا تو مسائل پیدا ہوں گے ، سندھ حکومت کو کہیں گے کہ آئین کے تحت اختیارات نیچے تک منتقل کرے ، سندھ حکومت عوامی دباؤ اور آئینی راستے کے مطابق عمل کرے گی ۔
وہ پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 140 اے کے تحت صوبے نچلی سطح تک اختیارات منتقل کرنے کے پابند ہیں ۔ این ایف سی میں صوبوں کا حصہ بڑھنے کے بعد اختیارات وزیر اعلیٰ کے پاس مرتکز ہو گئے ۔ وزیر اعلیٰ کے پاس اختیارات اور اخراجات کی مرکزیت سے خرابی پیدا ہوئی ۔ تحصیل اور ضلعی سطح پر بلدیاتی نظام میں بھی مکمل طور پر تبدیلی لائی جائے گی ۔ میئرکا انتخاب براہ راست ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی فنڈز اراکین پارلیمنٹ کی جگہ لوکل گورنمنٹ کے ذریعے خرچ ہوں گے ۔ ہم اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کریں گے ۔ ہم نے گورننس کا ڈھانچہ تبدیل نہ کیا تو مسائل پیدا ہوں گے ۔ جن صوبوں میں ہماری حکومت ہے وہاں 3 ماہ میں نیا بلدیاتی نظام نافذ کریں گے ۔ ضلع اور تحصیل کونسل کا نظام تبدیل کیا جارہا ہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ اگلے اتوار تک وزیر اعظم عمران خان کو بلدیاتی قانون کا مسودہ پیش کیا جائے گا ۔ سندھحکومت کو کہیں گے کہ آئین کے مطابق اختیارات نیچے تک منتقل کرے ۔ آئین کے آرٹیکل 148 کے تحت وفاقی حکومت صوبوں کو ہدایت جاری کر سکتی ہے ۔ سندھ حکومت عوامی دباؤ اور آئینی راستے کے مطابق عمل کرے گی ۔ ارکان اسمبلی کے بجائے بلدیاتی نمائندے فنڈز خرچ کریں گے ۔ کراچی کے مسائل کا حل یہی ہے کہ مقامی نمائندے مسائل حل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ نئے بلدیاتی قانون پر اتفاق کے لئے اپوزیشن سے خود رابطہ کریں گے ۔
مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی ملک کی اہم جماعتیں ہیں ۔ بلدیاتی قانون پر (ن) لیگ اور پی پی سمیت سب سے مشاورت کرینگے ۔ ہماری کوشش ہو گی کہ دونوں جماعتیں نئے بلدیاتی قانون کا حصہ بنیں ۔ ہم ان جماعتوں سے متصادم ہو کر نیا بلدیاتی نظام نہیں لانا چاہتے ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف تمام وسائل ایک شہر پر خرچ کر دیئے جس کے نتائج بھی انہیں بھگتنے پڑے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے 15 کے قریب مختلف ٹاسک فورسز قائم کی ہیں ۔
ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منسوخ ہونا حکومت کی سفارتی اور خارجہ محاذ پر بڑی کامیابی ہے ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ہماری حکومت نے 70 سال میں پہلی مرتبہ پی ٹی وی سے پابندیاں ختم کیں ۔ اپوزیشن رکن کو بھی ایڈیٹوریل بورڈ میں نامزد کیا اب سرکاری ٹی وی پرحزب اختلاف کو حکومت سے زیادہ وقت دیا جاتا ہے ۔ عمران خان وزیر اعظم ہاؤس چھوڑ کر 3 کمروں کے گھر میں رہ رہے ہیں ۔ عمران خان ہر فیصلہ خود نہیں کر رہے ہیں بلکہ ماہرین پر بھروسہ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کے پاس جانا ہے یا نہیں یہ فیصلہ ابھی زیر التواء ہے ۔ ٹیرف اور دیگر معاملات پر تمام اثرات کو مد نظر رکھ کر فیصلہ کرنا چاہتے ہیں ۔