اگلے 3 ماہ میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروانے کا فیصلہ، اب میئر کا انتخاب کس طرح کیاجائے گا؟ حکومت نے بڑا اعلان کردیا

4  ستمبر‬‮  2018

اسلام آباد (آئی این پی ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اگلے 3 ماہ میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروائیں گے ، میئر کا انتخاب براہ راست کروائیں گے ، ہم اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کریں گے ، گورننس کا ڈھانچہ تبدیل نہ کیا تو مسائل پیدا ہوں گے ، سندھ حکومت کو کہیں گے کہ آئین کے تحت اختیارات نیچے تک منتقل کرے ، سندھ حکومت عوامی دباؤ اور آئینی راستے کے مطابق عمل کرے گی ۔

وہ پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 140 اے کے تحت صوبے نچلی سطح تک اختیارات منتقل کرنے کے پابند ہیں ۔ این ایف سی میں صوبوں کا حصہ بڑھنے کے بعد اختیارات وزیر اعلیٰ کے پاس مرتکز ہو گئے ۔ وزیر اعلیٰ کے پاس اختیارات اور اخراجات کی مرکزیت سے خرابی پیدا ہوئی ۔ تحصیل اور ضلعی سطح پر بلدیاتی نظام میں بھی مکمل طور پر تبدیلی لائی جائے گی ۔ میئرکا انتخاب براہ راست ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی فنڈز اراکین پارلیمنٹ کی جگہ لوکل گورنمنٹ کے ذریعے خرچ ہوں گے ۔ ہم اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کریں گے ۔ ہم نے گورننس کا ڈھانچہ تبدیل نہ کیا تو مسائل پیدا ہوں گے ۔ جن صوبوں میں ہماری حکومت ہے وہاں 3 ماہ میں نیا بلدیاتی نظام نافذ کریں گے ۔ ضلع اور تحصیل کونسل کا نظام تبدیل کیا جارہا ہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ اگلے اتوار تک وزیر اعظم عمران خان کو بلدیاتی قانون کا مسودہ پیش کیا جائے گا ۔ سندھحکومت کو کہیں گے کہ آئین کے مطابق اختیارات نیچے تک منتقل کرے ۔ آئین کے آرٹیکل 148 کے تحت وفاقی حکومت صوبوں کو ہدایت جاری کر سکتی ہے ۔ سندھ حکومت عوامی دباؤ اور آئینی راستے کے مطابق عمل کرے گی ۔ ارکان اسمبلی کے بجائے بلدیاتی نمائندے فنڈز خرچ کریں گے ۔ کراچی کے مسائل کا حل یہی ہے کہ مقامی نمائندے مسائل حل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ نئے بلدیاتی قانون پر اتفاق کے لئے اپوزیشن سے خود رابطہ کریں گے ۔

مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی ملک کی اہم جماعتیں ہیں ۔ بلدیاتی قانون پر (ن) لیگ اور پی پی سمیت سب سے مشاورت کرینگے ۔ ہماری کوشش ہو گی کہ دونوں جماعتیں نئے بلدیاتی قانون کا حصہ بنیں ۔ ہم ان جماعتوں سے متصادم ہو کر نیا بلدیاتی نظام نہیں لانا چاہتے ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف تمام وسائل ایک شہر پر خرچ کر دیئے جس کے نتائج بھی انہیں بھگتنے پڑے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے 15 کے قریب مختلف ٹاسک فورسز قائم کی ہیں ۔

ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منسوخ ہونا حکومت کی سفارتی اور خارجہ محاذ پر بڑی کامیابی ہے ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ہماری حکومت نے 70 سال میں پہلی مرتبہ پی ٹی وی سے پابندیاں ختم کیں ۔ اپوزیشن رکن کو بھی ایڈیٹوریل بورڈ میں نامزد کیا اب سرکاری ٹی وی پرحزب اختلاف کو حکومت سے زیادہ وقت دیا جاتا ہے ۔ عمران خان وزیر اعظم ہاؤس چھوڑ کر 3 کمروں کے گھر میں رہ رہے ہیں ۔ عمران خان ہر فیصلہ خود نہیں کر رہے ہیں بلکہ ماہرین پر بھروسہ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کے پاس جانا ہے یا نہیں یہ فیصلہ ابھی زیر التواء ہے ۔ ٹیرف اور دیگر معاملات پر تمام اثرات کو مد نظر رکھ کر فیصلہ کرنا چاہتے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…