لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ 2018کے انتخابات میں دھاندلی اور بدترین دھاندلی ہوئی، آج بھی بطور احتجاج نظام میں شامل ہیں، اچھا ہوتا کہ اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار ہوتا، نیازی صادب ہم دھاندلی پر بننے والے پارلیمانی کمیشن سے بھاگنے نہیں دیں گے، ہم آپ کو مجبور کریں گے، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو نا چاہیے۔منگل کو
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ معلوم نہیں پیپلز پارٹی کی کیا مجبوریاں ہیں، 2018کے الیکشن میں دھاندلی اور بدترین دھاندلی ہوئی، مجھے اخبارات میں یہ خبر ملی کہ ہمارے 130اراکین کے دستخط پر اعتراضات کئے گئے، مجھے اپوزیشن لیڈر کے نوٹیفکیشن جاری کرنے کی کوئی پرواہ نہیں، آج بھی بطور احتجاج نظام میں شامل ہیں، سپیکر پنجاب اسمبلی کو بتاتا چلوں آپ نے ہمارے 12ووٹوں پر نقاب ڈالا، خاص قانونی راستہ تھا جو سپیکر صاحب نے نہیں اپنایا، ہم جمہوری سفر کاٹتے آئے ہیں، اچھا ہوتا کہ اپوزینش کا مشترکہ امیدوار ہوتا، ہم اس معاملے پر اجلاس بلائیں گے، اسپیکر صاحب کو اس کا جواب دینا ہو گا، خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ یہ ایک صاف الیکشن نہیں ہے، نیازی صاحب ہم دھاندلی پر بننے والے پارلیمانی کمیٹی سے بھاگنے نہیں دیں گے، ہم آپ کو مجبور کریں گے کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو نا چاہیے، میں حیران ہوں عمران خان نے میڈیا سے تین مہینے مانگے ہیں، آج کل پھر 14گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، یہ کون سا نیا پاکستان بن رہا ہے، دھاندلی کے غبارے سے ہم ہوا نکالیں گے، صاف پانی کے معاملے میں مجھے نیب کی جانب سے نوٹس ملا ہوا ہے، ہم ذمہ دارانہ اپوزیشن کریں گے، ہم اراکین پر شک کیا جائے گا اور اس کو اخبارات کی زینت بنایا جائے گا، اس کو بالکل برداشت کریں گے، ہم نے جماعتی بنیادوں پر الیکشن کروائے، حکومت کی ریڑھ کی ہڈی بلدیاتی نظام ہوتا ہے، نیازی صاحب نیا پاکستان لوگوں کو نظر آرہا ہے، ہم مختلف داستانیں سن رہے ہیں، ہم بھرپور ایوان میں مقابلہ کریں گے اور عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گے۔