اسلام آباد(آن لائن) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چوہدری باسط علیم نے سابق سینئر پولیس آفیسر کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توہین رسالت کا مقدمہ درج کروانے کیلئے دائر کی گئی درخواست پر ایس ایچ او سیکرٹریٹ کو آج منگل کو طلب کر لیا ۔درخواست گزار سابق ایڈیشنل آئی جی پولیس سلیم اللہ خان نے سیشن کورٹ اسلام آباد میں
درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ عمران خان نے وزارت عظمی کا حلف اٹھاتے ہوئے نہ صرف لفظ خاتم النبین غلط پڑھا بلکہ ہنسے اور مذاق بھی اڑایا۔ صدر ممنون حسین کی جانب سے لفظ درست کرانے کے باوجود عمران خان نے غلطی دہرائی جبکہ عمران خان لفظ قیامت بھی غلط پڑھ کر مسکرائے جس سے مسلمانوں کے مذہبی احساسات و جذبات کو ٹھیس پہنچی ۔درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ عمران خان کے دل میں ان الفاظ کی کوئی حرمت نہیں ہے ۔سلیم اللہ کان کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ایس ایچ او سیکرٹریٹ محبوب احمد کووزیر اعظم عمران خان کے خلاف 19 اگست کو 295 سی کے تحت مقدمہ اندراج کی درخواست دی مگر پولیس کی جانب سے کسی قسم کی کوئی کارروائی نہ ہوئی ہے ۔لہذا استدعا ہے کہ عدالت پولیس کو عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کرے۔عدالت نے آج منگل کو ایس ایچ او سیکرٹریٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کر لیا ہے ۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چوہدری باسط علیم نے سابق سینئر پولیس آفیسر کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توہین رسالت کا مقدمہ درج کروانے کیلئے دائر کی گئی درخواست پر ایس ایچ او سیکرٹریٹ کو آج منگل کو طلب کر لیا ۔درخواست گزار سابق ایڈیشنل آئی جی پولیس سلیم اللہ خان نے سیشن کورٹ اسلام آباد میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ عمران خان نے وزارت عظمی کا حلف اٹھاتے ہوئے نہ صرف لفظ خاتم النبین غلط پڑھا بلکہ ہنسے اور مذاق بھی اڑایا۔