اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان میں بے روزگاری کا یہ عالم ہے کہ ماسٹر ڈگری رکھنے والا نوجوان سکیورٹی گارڈ کی آسامی پر درخواست دینے پر مجبور ہے، لاکھوں نوجوان اپنی اعلیٰ تعلیم کے ہوتے ہوئے بے روزگار ہیں، انہی پڑھے لکھے نوجوانوں کے لیے ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ میں خوشخبری ہے،
رپورٹ کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وفاقی محکموں میں خالی آسامیوں کے اعدادوشمار جاری کیے ہیں جن سے پتہ چلا ہے کہ اس وقت صرف وفاقی سرکاری محکموں میں گریڈ 1سے گریڈ 22 تک کی 78 ہزار 623 آسامیاں خالی ہیں۔رپورٹ کے مطابق 2015ء میں یہ تعداد 65 ہزار 856 تھی اور ان خالی آسامیوں میں کمی کی بجائے اضافہ ہی ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی محکموں میں منظور شدہ آسامیوں کی تعداد 6 لاکھ 90 ہزار ہے جن میں سے 5 لاکھ 70ہزار سے زائد آسامیوں پر ملازم کام کر رہے ہیں جبکہ 78ہزار 623 کے قریب آسامیاں خالی ہیں۔ موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ خالی آسامیاں گریڈ 5کی ہیں۔ اس وقت گریڈ 1کی 12ہزار 636، گریڈ 16کی 9 ہزار 35، گریڈ 17کی 5 ہزار، گریڈ 18کی 3 ہزار، گریڈ 20کی 356، گریڈ 21کی 140اور گریڈ 22کی 18آسامیاں خالی ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ حکومت جلد ہی ان خالی آسامیوں پر بھرتیوں کا عمل شروع کر دے گی۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وفاقی محکموں میں خالی آسامیوں کے اعدادوشمار جاری کیے ہیں جن سے پتہ چلا ہے کہ اس وقت صرف وفاقی سرکاری محکموں میں گریڈ 1سے گریڈ 22 تک کی 78 ہزار 623 آسامیاں خالی ہیں۔رپورٹ کے مطابق 2015ء میں یہ تعداد 65 ہزار 856 تھی اور ان خالی آسامیوں میں کمی کی بجائے اضافہ ہی ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی محکموں میں منظور شدہ آسامیوں کی تعداد 6 لاکھ 90 ہزار ہے