کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے ضیاء الدین ہسپتال میں شرجیل میمن کے کمرے کا اچانک دورہ کیا جو سب جیل قرار دیا گیا تھا، وہاں سے شراب کی بوتلیں برآمد ہوئی تھیں، شراب کی بوتلیں برآمد ہونے کے بعد شرجیل میمن کو دوبارہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے، اس موقع پر شرجیل میمن کے خون کا نمونہ تجزیے کے لیے حاصل کیا گیا تھا، ایک نجی ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ محکمہ صحت نے رپورٹ جاری کر دی ہے، آغا خان ہسپتال کی لیبارٹری کی تصدیق شدہ رپورٹ آج صبح آئی جس میں بتایا گیا کہ شرجیل میمن کے
خون میں شراب کا عنصر نہیں پایا گیا، اس رپورٹ میں پلازمہ الکوحل ناٹ ڈیٹکٹڈ لکھا گیا ہے، حکومت سندھ خون کی یہ رپورٹ سپریم کورٹ کو بھیجے گی۔ اس کے علاوہ محکمہ صحت کے شعبہ کیمیکل ایگزامنر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمرے سے ملنے والی شراب کی دونوں بوتلوں میں شراب نہیں تھی بلکہ ایک بوتل میں شہد اور دوسری بوتل میں زیتون کا تیل تھا۔ محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دونوں بوتلوں کے معائنہ اور رپورٹ بنانے میں ڈاکٹر اور پولیس شامل ہیں، یہ رپورٹ حکومت سندھ، محکمہ صحت اور پولیس کو بھیج دی گئی ہے۔