کراچی (این این آئی) پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کے ملازمین کی شراب برآمدگی کیس میں ضمانت منظور کرلی گئی۔کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں گرفتار ملزموں نے درخواست ضمانت دائر کی۔ عدالت نے ملزمان شکردین، محمد جام اور محمد مشتاق علی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کے ریلیز آرڈر بھی جاری کردیے۔ شرجیل میمن اور ان کے 3 ملازمین کے خلاف جیل سپرنٹنڈنٹ مجاہد خان کی مدعیت میں انسداد منشیات ایکٹ کے تحت بوٹ بیسن تھانے میں مقدمہ درج ہے۔علاوہ ازیں محکمہ داخلہ سندھ نے ضیاالدین اسپتال کو سب جیل قرار دینے کا حکم نامہ منسوخ کردیا۔
ضیاالدین اسپتال کو مئی 2018 کو سب جیل قرار دیا گیا تھا اور شرجیل میمن وہاں زیر علاج تھے، تاہم چیف جسٹس کے چھاپے کے بعد انہیں واپس جیل منتقل کردیا گیا۔ محکمہ داخلہ سندھ نے حکم نامے میں دلچسپ وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ شرجیل میمن کو اب سیکورٹی خدشات نہیں رہے، اس لیے سب جیل قرار دینے کی ضرورت نہیں رہی۔واضح رہے کہ ہفتے کو چیف جسٹس نے ضیا الدین اسپتال میں داخل شرجیل میمن کے کمرے پر چھاپا مارا تھا جہاں سے شراب کی بوتلیں برآمد ہوئی تھیں۔ اس حوالے سے شرجیل میمن کے تین ملازمین کو گرفتار کیا تھا جنہیں عدالت نے گزشتہ روز جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔