پیر‬‮ ، 03 مارچ‬‮ 2025 

بیٹی مبشرہ مانیکا کیساتھ پولیس اہلکاروں کی بدتمیزی کا جب خاتون اول بشریٰ عمران کو پتہ چلا تو انہوں نےپھر انہیں کیا قدم اٹھانے کا کہا؟ آئی جی کلیم امام وزیراعظم کو بھی چونا لگا گئے، تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے

datetime 3  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں سے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے صحافیوں سے سوالات کا جواب بھی دیا۔ وزیراعظم کی صحافیوں سے ملاقات کی روداد اپنے کالم میں لکھتے ہوئے معروف صحافی رئوف کلاسرا لکھتے ہیں کہ کمرے میں خاموشی تھی۔ سب صحافیوں کی نظریں عمران خان پر تھیں اور سب کے ذہن میں یہی تھا کہ عمران خان

تو مانیکا فیملی کے معاملے پر باقاعدہ ایک سخت پوزیشن لے چکے ہیں۔ وہ تو آئی جی پنجاب کلیم امام کی بات پر یقین کیے بیٹھے ہیں کہ مانیکا فیملی کے ساتھ پولیس نے زیادتی کی۔ سب قصور پولیس کا تھا، انہوں نے رات گئے ننگے پائوں سڑک پر چلتی مانیکا خاندان کی بیٹی کو کیوں روک کر پوچھا۔ عمران خان کا کہنا تھا: پانچ اگست کو پولیس نے بدتمیزی کی، تاہم بشریٰ بی بی نے اس وقت اپنی بیٹی اور بیٹے کو منع کر دیا تھا کہ وہ پولیس کی بدتمیزی کو بھول جائیں، کیونکہ یہ معاملہ اوپن ہوا تو خواہ مخواہ ایشو بنے گا، لیکن اب عمران خان کو پتہ نہیں تھا کہ آئی جی، جو صبح سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے، ان کے ساتھ چیف جسٹس کی کیا گفتگو ہوئی اور وہاں انکوائری افسر ابوبکر خدابخش نے کیا بتایا اور کیسے نئے نئے انکشافات ہوئے، جو کچھ آئی جی نے انہیں چار دن پہلے بتایا تھا، تاہم عدالت میں اس کے برعکس حقائق سامنے آئے۔عمران خان صبر سے سب کی باتیں اور سوالات سن رہے تھے۔ یقینا یہ مشکل کام تھا، رئوف کلاسرا مزید لکھتے ہیں کہ صحافیوں کے ساتھ عمران خان کی تکرار ہو رہی تھی۔ عمران وہی بات بتا رہے تھے، جو انہیں چار دن پہلے آئی جی نے بتایا تھا، جبکہ صحافی وہ سنا رہے تھے، جو آج صبح سپریم کورٹ میں ہوا تھا۔ صاف لگ رہا تھا کہ عمران خوش نہ تھے کہ انہیں تازہ ترین صورت کا پتہ نہ تھا۔ ایک وزیراعظم کو اتنی اہم بات کا پتہ صحافیوں سے چل رہا تھا

اور یہ کوئی اچھی بات نہ تھی، عمران خان نے کہا: چلیں اچھا ہے، سپریم کورٹ نے سب کو بلا لیا ہے اور سب بات سامنے آجائے گی۔ عمران خان ابھی بھی سمجھ رہے تھے کہ انہیں آئی جی کلیم امام بتا چکے ہیں کہ قصور پولیس کا ہے، لہٰذا عدالت میں بھی وہ یہی بیان دیں گے اور انکوائری رپورٹ میں بھی یہی کچھ نکلے گا، لہٰذا ایسی کوئی پریشانی کی بات نہیں اور سپریم کورٹ سے مانیکا خاندان یا وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھی کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، تاہم جب انہیں عامر متین نے پوری بات بتائی، تو ان کے چہرے پر کچھ پریشانی کے اثرات نمودار ہوئے، لیکن بہت جلد ہی قابو پا کے پھر کہا: چلیں اچھا ہوا، سپریم کورٹ نے بلا لیا ہے۔ اچھا کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آپ کی تھوڑی سی مہربانی


اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…