اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا جہاں انہیں 8 گھنٹے تک طویل بریفنگ دی گئی ۔اس دورے کے حوالے سے صحافی اعزاز سید نے اپنے کالم میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو ،کور کمانڈر کانفرنس کے لیے مختص کمرے میں لے جا یا گیا جہاں اس سے پہلے کسی وزیراعظم کو نہیں لے جا یا گیا ۔اپنے کالم میں انہوں نے لکھا کہ
وزیرا عظم عمران خان کے پاک فوج سے تعلقات کا باضابطہ آغاز27 اگست کو اس روز ہوا کہ جب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم ہاوس میں ان سے ملاقات کی۔ میری اطلاع کے مطابق اسی ملاقات میں عمران خان کے جی ایچ کیو کا دورہ بھی طے ہوا۔ جنرل باجوہ سے ملاقات کے دو روز بعد وزیراعظم اپنی کابینہ کے چند اہم ترین ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی گئے۔ جہاں وزیراعظم اور آرمی چیف کی 25 منٹ کے ون آن ون ملاقات بھی ہوئی۔ انہیں کور کمانڈرز کانفرنس کے لیے مختص کمرے میں لے جایا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس کمرے میں ماضی میں وزرا اعظم کو نہیں لایا گیا۔وزیراعظم کے اس غیر معمولی دورے کے موقع پر ڈی جی ملٹری آپریشنز اور ڈی جی آِئی ایس آئی نے وزیراعظم اور ان کےساتھ آنیوالے کابینہ کے ارکان کو ملک کو درپیش مسائل پاکستان کے امریکہ ، بھارت، افغانستان ، ایران ، سعودی عرب سے تعلقات کے بارے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ ڈی جی ایم آئی نے ملک میں دہشتگردی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ ایک افسر نے ملک بھر میں فوج کے منصوبوں ، فوجی بجٹ ، شہیدوں کے ورثا کے لیے اقدامات بارے بریفنگ دی۔اس ملاقات کی اہم بات یہ بھی ہوئی کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے تمام شرکا کے سامنے کہا کہ جناب وزیراعظم ہم آپ کو مکمل سپورٹ فراہم کریں گے اور آپ کی پالیسیوں کی پیروی کی جائے گی۔