کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت ، ایس ایچ او میٹھا در ایسے لباس میں عدالت آگیا کہ جسٹس صلاح الدین نے فوری طور پر گرفتار کرنے کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کےمطابق سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس صلاح الدین کی سربراہی میں بنچ نے لاپتہ افراد کیس کی سماعت کی۔ ایس ایچ او میٹھا در عدالت میں پیش ہوئے جنہیں غیر تسلی بخش جوابات دینے اور
غلط وردی پہننے پر کمرہ عدالت سے گرفتار کرنے کا حکم دیدیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یس ایچ او میٹھا در نذیر حسین پر شہری کو غیر قانونی طور پر حراست میں لینے اور اسے حبس بے جا میں رکھنے کا الزام عائد تھا۔نذیر حسین اعوان عدالت میں پیش ہوا تو اس نے پولیس کی وردی کے اوپر نیلے رنگ کی جیکٹ پہن رکھی تھی۔ایک پولیس افسر کو اس طرح کی وردی میں دیکھ کر جسٹس صلاح الدین سخت برہم ہوئے۔ایس ایچ او میٹھا در نذیر حسین اعوان عدالت کے روبرو تسلی بخش جوابات بھی نہیں دے سکے جس پر عدالت نے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا۔عدالت میں موجودکورٹ پولیس کے عملے نے انہیں حراست میں لیا۔کمرہ عدالت سے باہر بنچ پر بیٹھے ایس ایچ او کی تصویر بھی سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایس ایچ او میٹھا در نذیر حسین اعوان نے پولیس کی وردی تو زیب تن کی ہوئی ہے تا ہم اس کے اوپر ایک نیلے رنگ کی جیکٹ بھی پہن رکھی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں لاپتہ افراد کے لواحقین سے بھی ملاقات کی تھی اور انہیں تسلی دیتے ہوئے کہا تھا کہ آپ کے بچوں کی بازیابی کیلئے جلد ہی پیشرفت ہو گی ، لاپتہ افراد کمیشن جلد ان کی بازیابی کروائے گا۔ چیف جسٹس کی کراچی رجسٹری آمد کے موقع پر لاپتہ افراد کے لواحقین کراچی رجسٹری کے باہر اپنے بچوں کی بازیابی کیلئے جمع تھے جنہیں چیف جسٹس نے ملاقات کیلئے بلا لیا تھا۔