اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے معاملے پر دو انکوائریز کا حکم دیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف آرٹیکل 62ون ایف کے تحت نوٹس کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔ آئی جی پنجاب سے دونوں انکوائریز کی رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کر لی گئی ہے۔ دوران سماعت خاور مانیکا بھی سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ خاور مانیکا نے بیان دیتےہوئے بتایا کہ انہیں ان کی بیٹی نے بتایا کہ پولیس والوں نے
اسے روک لیا ہے اور بدتمیزی کی ہے ، پولیس والوں نے شراب پی رکھی ہے، وہ جب وہاں پہنچے تو انہوں نے پولیس والوں کو ڈانٹا ، پولیس والوں سے شراب کی بو آرہی تھی۔ میری بیٹی نے کہا کہ کیا ایک عورت رات کو پیدل نہیں چل سکتی ؟میں نے کہا کہ جہاں یہ جا رہی تھی اب اسی دربار سے معافی ملے گی،خاور مانیکا کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف سازش ہو رہی ہے،چیف جسٹس نے اس موقع پر خاور مانیکا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ مانیکا صاحب ! آپ کی بیٹی کے ساتھ جوکچھ ہوا اس پر ہم معذرت خواہ ہیں۔