اوکاڑہ(این این آئی ) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کو کراچی کے نجی ہسپتال میں چھاپہ مارنے سے قبل اپنا عہدہ دیکھنا چاہیے تھا ٗملک کے مفاد میں پی ٹی آئی کی حکومت جو بھی نیا قانون بنانا چاہے یا کسی قانون میں تبدیلی کر نی چاہے کھلے دل سے پارلیمنٹ میں تعاون کریں گے ٗعمران خان کی سادگی مہم اور بچت مہم کو پسند کرتے ہیں لیکن موجودہ حالات میں بلدیاتی نظام کی تبدیلی اور نئے بلدیاتی الیکشن میں30سے 35ارب روپے خرچ ہوں گے ۔
وہ پیپلز پارٹی ضلع اوکاڑہ کے صدر و سابق پارلیمانی سیکرٹری چودھری سجادالحسن کی رہائش گاہ اوکاڑہ میں ان کے بھائی چودھری احسن کے انتقال پر اظہار تعزیت اور دعائے مغفرت کے بعد میڈیا سے دوران گفتگو کررہے تھے ۔ اس موقع پرسابق چئیر مین سینیٹ نئیرحسین بخاری ، سابق وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما چودھری منظور احمد بھی موجودتھے ۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ صدارتی الیکشن لڑنا ہر شخص اور سیاسی پارٹی کابنیادی حق ہے پیپلز پارٹی کے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کی بھر پور انتخابی مہم چلارہی ہے اور یہ مہم (آج) پیر کو رات گئے تک جاری رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الر حمن مسلم لیگ ن سے مشاورت کے بغیر دستبردارنہیں ہوں گے ۔ عمران خان دس ارب درخت لگانا چاہتے ہیں اس کے لیے جگہ بھی درکار ہے ۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو کراچی ہسپتال میں چھاپہ مارنے سے پہلے اپنا سٹیٹس دیکھنا چاہیے تھا یہ کام کوئی جج یا مجسٹریٹ بھی کر سکتا تھا ۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو عمران خان چاہتے ہوئے بھی ختم نہیں کر سکتے اوریوٹیلٹی سٹورز بند کرنے سے غریب سے زیادتی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں تمام حلقوں میں مشاورت سے امیدوارلائیں گے۔خورشید شاہ نے موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لوکل گورنمنٹ نظام تبدیلی پر اربوں خرچ ہوں گے جو عمران خان کی بچت کی باتوں کی نفی ہے۔