کراچی (این این آئی) سب جیل قرار دیئے گئے شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار ملزمان کو 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔ تین ملزمان کوجوڈیشنل مجسٹریٹ ساؤتھ کی عدالت نمبر 15 میں پیش کیا گیا،عدالت نے ملزمان کو 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہو ئے 15 ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیاہے۔تینوں ملزمان کو گزشتہ روز چیف جسٹس ثاقب نثارکی جانب سے ضیاالدین اسپتال میں سب جیل قرار دیئے گئے شرجیل میمن کے کمرے پر چھاپے
کے دوران شراب کی بوتلیں برآمد ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا ،گرفتار ہونے والوں میں شکردین ،محمد جام اور مشتاق شامل ہیں ۔دریں اثناء پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کے کمرے سے برآمد ہونے والی شرا ب کی بوتلوں کے حوالے سے ایڈیشنل آئی جی پولیس کراچی امیر شیخ نے معاملے کی تحقیقات کے لئے ڈی آئی جی ساؤتھ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی ہے۔ڈی آئی جی ساوتھ جاوید عالم اوڈھو کی سربراہی میں قائم ہونے والی کمیٹی ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرے گی ۔ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ عبداللہ جان ، اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ ، شبیرمیمن تحقیقاتی ٹیم کا حصہ ہیں ، ٹیم کی تشکیل کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے ، تحقیقاتی ٹیم کراچی پولیس کے کسی بھی افسریارکن سے معاونت حاصل کرسکتی ہے۔پولیس کے مطابق بوتلوں کے کیمیکل ایگزامینرسے شہد،زیتون کے تیل کاتجزیہ کرایاجائیگا۔ ٹیسٹ کیلئے شرجیل میمن کے خون کے نمونے نجی اسپتال بھیجے گئے ہیں۔ یہ رپورٹس پیر کو ملیں گی۔ڈی جی آئی جی جیل ناصر آفتاب نے بتایا کہ شرجیل میمن کو سینٹرل جیل کراچی میں بی کلاس دی گئی ہے،رکن صوبائی اسمبلی ہونے پرشرجیل میمن کوقواعدکے مطابق سہولتیں دی گئیں۔ڈی آئی جی جیل کے مطابق بوٹ بیسن تھانے میں درج مقدمے میں شرجیل میمن کے3ملازمین شکردین،محمد جام اورمحمد مشتاق علی گرفتار ہیں،
ملزمان کوجوڈیشل مجسٹریٹ ساؤتھ عدالت نمبر15 میں پیش کیا گیا۔عدالت نیگرفتار ملزمان کو 15 ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔اسپتال کے کمرے جسے سب جیل قرار دیا تھا وہاں سے شراب کی بوتلیں ملنے کا مقدمہ 11گھنٹے بعد انتہائی کمزور مقدمہ درج کیاجا چکا ہے ، ایف آئی آر میں شرجیل میمن کو کلین چٹ مل گئی،مقدمے میں ملزم کو ہی مدعی بنادیا گیاہے۔ جیل اہلکار اور افسران کو بھی بچایا گیا ہے،شراب کا ملبہ شرجیل میمن کے ملازمین پرڈال دیا گیا ہے۔درج کی جانے
والی ایف آئی آر میں چیف جسٹس کے اچانک دورے کا بھی کوئی ذکر نہیں ہے تاہم معاملے کو طول دینے کیلئے تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔جیل سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق شرجیل میمن کو سینٹرل جیل میں بی کلاس سے بھی آگے کی سہولیات دستیاب ہیں۔ انہیں کئی خدمت گار فرام کیے گئے ہیں۔ شرجیل میمن مسلسل موبائل فون استعمال کررہے ہیں اور انہیں کھانا بھی گھر سے فراہم کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے نجی اسپتال سے سنٹرل جیل منتقلی کے بعد پہلی رات سپریٹنڈنٹ جیل کے
کمرے میں گزاری ہے۔ تاہم جیل حکام کی جانب سے اس کی تردید کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق جیل قواعد کے برخلاف کئی سیاسی رہنماں نے ہفتے کی رات شرجیل میمن سے جیل میں ملاقاتیں کی ہیں۔واضح رہے کرپشن کیس میں گرفتار شرجیل میمن کو بیماری کے باعث کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کے کمرے کو سب جیل قرار دیا گیا تھا، تاہم گذشتہ روز چیف جسٹس کے اسپتال کے دورے کے موقع پر شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلیں برآمد ہوئی تھیں ، جس کے بعد عدالت کے حکم پر شرجیل میمن کو دوبارہ سنٹرل جیل منتقل کردیا گیا ۔