کراچی (این این آئی) کلفٹن میں واقع ضاالدین اسپتال میں زیرعلاج قیدی شرجیل میمن کے کمرے سے ملنے والی شراب کی بوتلوں کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ شرجیل میمن کے خون کے نمونے، شراب کی بوتلوں اوردیگر تمام رپورٹس پیرکو ملنے کا امکان ہے۔شرجیل میمن کے معاملے پراعلی سطح تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ پولیس نے اسپتال میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج اوراسپتال میں شرجیل میمن سے ملنے والے ملاقاتیوں کا ریکارڈ تحویل میں لے لیا ہے
جبکہ اسپتال سے سی سی ٹی وی فوٹیج محفوظ کرنے والے ڈی وی آر کو بھی ضبط کرلیا ہے۔جاوید عالم اوڈھو نے بتایا کہ شرجیل انعام میمن کے کمرے سے ملنے والی شراب کی بوتلوں کو کسی دوسرے مقام پر رکھ دیا گیا تھا تاہم پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے شراب کی2 بوتلیں برآمد کر لیں، یہ تحقیقات بھی جاری ہیں کہ شراب کی بوتلیں کیوں ایک مقام سے دوسرے مقام پر رکھی گئیں ۔انہوں نے کہا کہ گرفتار کیے جانے والے تینوں افراد شرجیل میمن کے ذاتی ملازم ہیں، ہمیں شبہ ہے کہ گرفتار ملزمان شراب کی بوتلیں اسپتال لائے ہوں اس حوالے سے گرفتار ملزمان سے تفتیش کی جا ئے گی تاہم موبائل فونز ریکارڈ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں۔سربراہ تحقیقاتی کمیٹی نے مزید کہا کہ شرجیل میمن جس کمرے میں زیرعلاج تھے اسے سب جیل قرار دیا ہوا تھا اس لیے جیل حکام نے بھی اپنی تحقیقات کی ہیں ان سے بھی مدد لی جائے گی، تمام رپورٹس اور بیانات کی روشنی میں ایک ہفتے کے اندر اندر تحقیقات مکمل کرنے کوشش کی جائے گی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثارنے کراچی کے مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج سیاسی قیدیوں کے کمروں پرچھاپے مارے تھے اوراس دوران کلفٹن میں واقع ڈاکٹرعاصم حسین کے اسپتال ضیاالدین میں زیرعلاج شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلیں، منشیات اور سگریٹ کے پیکٹ برآمد ہوئے تھے جس کے بعد انہیں اسپتال سے جیل منتقل کرکے ان کا کمرہ سیل کردیا گیا تھا۔