کراچی (نیوز ڈیسک) چیف جسٹس ثاقب نثار نے اچانک اس ہسپتال پر چھاپہ مارا جہاں شرجیل میمن زیر علاج تھے، عدالتی عملہ سیدھا شرجیل میمن کے کمرے میں گیا، اس موقع پر عدالتی عملے کو روکنے کی بھی کوشش کی گئی مگر چیف جسٹس عملے سمیت شرجیل میمن کے کمرے میں پہنچ گئے، ان کے کمرے سے شراب کی بوتلیں برآمد ہوئیں،
شراب کی بوتلیں برآمد ہونے پر سوشل میڈیا پر بھی ایک بحث کا سلسلہ چل نکلا جو ابھی تک چل رہا ہے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت بھی پیچھے نہ رہے، انہوں نے تو اپنے پیغام میں حدیں ہی پار کر دیں، انہوں نے لکھا کہ ابھی ابھی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شرجیل میمن کے کمرے سے ملنے والا مبینہ تیل ’’سانڈے‘‘ کا تھا۔۔۔ واللہ اعلم بالصواب۔ ڈاکٹر عامر لیاقت نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ شراب کی بوتل میں شہد رکھنے سے شراب کی بوتل کی بدنامی نہیں ہوتی، ہم کیسے لوگ ہیں جو اتنی اچھی نیت والے پر بھی شک کرتے ہیں۔ ووٹ کو عزت دو کا معاملہ بہت پیچھے رہ گیا۔ اب ’’شراب کی بوتل کو عزت دو!‘‘ کا نعرہ ہے اور اس کے لیے شہدضروری ہے، مکھیاں تو آ ہی جاتی ہیں۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے شراب کی بوتلیں برآمد ہونے پر انہیں دوبارہ کراچی سینٹرل جیل منتقل کرنے کے حکم صادر کیے اور ان کے حکم پر شرجیل میمن کو دوبارہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے اچانک اس ہسپتال پر چھاپہ مارا جہاں شرجیل میمن زیر علاج تھے، عدالتی عملہ سیدھا شرجیل میمن کے کمرے میں گیا، اس موقع پر عدالتی عملے کو روکنے کی بھی کوشش کی گئی مگر چیف جسٹس عملے سمیت شرجیل میمن کے کمرے میں پہنچ گئے، ان کے کمرے سے شراب کی بوتلیں برآمد ہوئیں