پشاور (آن لائن)اے این پی شانگلہ نے پی کے 23 شانگلہ ون میں ری پولنگ میں پی ٹی آئی کے شوکت علی یوسفزئی کی حمایت کا اعلان کردیا۔اے این پی کے ضلع صدر حاجی سید فرین خان کے ہجرہ میں پی ٹی آئی کے قائدین کی حاجی سید فرین خان سے ملاقات،اور مقامی قائدین مشترکہ مہم چلائیں گے،حمایت کا اعلان شانگلہ کی وسیع تر مفاد اور شانگلہ کی ترقی و خوشحالی کی خاطر کی ہے ،
شوکت علی یوسفزئی رکن اسمبلی منتخب ہوکر شانگلہ کی ترقی کیلئے مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں،اس سلسلے میں حاجی سید فرین کی ہجرہ میں ایک بڑا جرگہ منعقد ہوا ،جرگہ سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار شوکت علی یوسفزئی نے اپنے خطا ب میں کہا کہ آج بابا شانگلہ نے شانگلہ کی ترقی کے حق میں اپنا فیصلہ دیدیا ہے حاجی سید فرین خان نے آج ایک مشکل دور سے گزر کر شانگلہ کے حق اور ترقی کیلئے پی ٹی آئی کی حمایت کا اعلان کردیاہے،حالانکہ صوبائی قیادت نے الگ فیصلہ کیا ہے اور نیچے پارٹی ورکرز ایک خاص مقصد کی خاطر بغاوت کرتی ہے تووہ صرف عوام اور علاقے کی ترقی و خوشحالی کی خاطر یہ بغاوت کرتی ہے ، یقیناًایک بڑا سیاسی فیصلہ ہے اور میں آپ کو کبھی بھی مایوس نہیں کروں گا۔انہوں نے کہا کہ آج تک میں پی ٹی آئی کا ایم پی اے تھا مگر آج کے بعد میں پورے شانگلہ یعنی اے این پی ،پی پی پی،جے یو آئی ،جے آئی سارے شانگلہ کا ایم پی اے ہوں گا اور ترقی کا آغاز ہم میرہ ،دندئی سے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اے این پی نے شانگلہ کی خاطر پی ٹی آئی کی حمایت کرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ شانگلہ کے عوام سے بے پناہ محبت کرتی ہے اور ان کی ترقی چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک حسین موقع ہے اور شانگلہ کی ترقی کیلئے مل کر جدوجہد کریں گے تاکہ شانگلہ بھی ترقیافتہ اضلاع کی فہرست میں شامل ہوکر ہر میدان میں ترقی کرسکیں کیونکہ انہیں بھی اتنا ہی حق تھا جتنا دوسروں کو ہے مگر بدقسمتی سے بیس سالوں سے حکمرانوں نے شانگلہ کی ترقی کیلئے کچھ نہیں کیا ہے اور ذاتی مفادات کو ترجیح دی۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلاف اور وابستگی سے ہٹ کر ہم مل کر شانگلہ کی ترقی کیلئے کام کریں گے تو ہم ایک مثالی طور پر جانے جائیں گے۔شوکت علی یوسفزئی نے ان تمام لوگوں کا شکریہ اد ا کیا جنہوں نے حق کا ساتھ دیتے ہوئے شانگلہ کی ترقی کیلئے پی ٹی آئی کے شوکت علی یوسفزئی کا ساتھ دینے کا اعلان کیا جبکہ اے این پی کے حاجی سید فرین کے ہمراہ آج بروز اتوار الپوری میں باضابطہ طور پر پریس کانفرنس میں اعلان کریں گے۔
جرگے سے اے این پی کے ضلعی صدر حاجی سید فرین نے بھی خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے بلدیاتی انتخابات میں اے این پی کا ساتھ دیا تھا اور آج ہم نے اسی کا قرض اتار کر ان کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں کیونکہ ضلع کونسل شانگلہ میں پی ٹی آئی کے چھ ممبران نے ہماری حمایت کا اعلان کیا تھا اور آج تک ہمارے ساتھ ہیں چونکہ اسی سوچ کو مدنظر رکھ کر شانگلہ کی خوشحالی و ترقی کیلئے آج ہم نے اے این پی شانگلہ کے تمام ورکرز کی باہمی مشاورت کے بعد پی ٹی آئی کی پی کے 23 شانگلہ ون کی ری پولنگ میں سپورٹ کرنے کا مکمل حمایت کا اعلان کردیا ہے،
انہوں نے کہا کی پی ٹی آئی نے 2015 کے بلدیاتی الیکشن میں عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی سدیدالرحمٰن کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ اور آج اے این پی نے بھی مثالی فیصلہ کرکے شانگلہ کے عوام کی ترقی کیلئے قدم بڑھایا ہے۔جرگہ سے پی ٹی آئی کے سابق قومی اسمبلی کے اُمیدوار وقار احمد خان نے بھی خطاب کیا۔ان کا کہنا تھا کہ حاجی سید فرین خان اور حاجی سدیدالرحمٰن کی شانگلہ میں کافی عرصہ سے جدوجہد جاری ہے او ران طاغوتی قوتوں کیخلاف وہ جہاد کررہے ہیں اور ہم بھی اس مافیا کیخلاف کھڑے ہیں،آج حاجی سدیدالرحمٰن خان کے ہجرہ میں ہم ایک جرگہ کی صورت میں آئے ہیں،
وہ بھی شانگلہ کے عوام کی ترقی اور مفاد کی خاطر تاکہ حاجی سید فرین خان اور حاجی سدیدالرحمٰن پی ٹی آئی کی حمایت کریں اور ہمیں مایوس نہیں کریں گے۔جرگہ سے اے این پی کے سابق قومی اسمبلی کے امیدوار حاجی سدیدالرحمٰن نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یقیناًآج کا فیصلہ ہمارے لئے انتہائی کٹھن فیصلہ ہے کیونکہ ہم شانگلہ میں ایک بڑی سیاسی قوت اور پوزیشن رکھتے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ شانگلہ میں ایک مخصوص ٹولے نے شانگلہ ضلع کو بے دردی سے لوٹا ہے او ر یہاں کے عوام کی پسماندگی کی ہر ممکن کوشش کی ہے جس کی وجہ سے آج بھی شانگلہ پورے پاکستان میں پسماندگی کی فہرست میں دوسرے نمبرپر شامل ہے ۔