اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کے معروف صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے اپنے آج کے کالم میںایک جگہ انکشاف کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ پی ٹی آئی سے بنیادی اختلاف یہی ہے کہ وہ ان اصل مسائل سے قوم کی توجہ ہٹا کر نان ایشوز میں قوم کو الجھاتی رہی یا پھر مسلم لیگ (ق) کی طرح مہرہ بن کر مخصوص قوتوں کے مخصوص مقاصد کی تکمیل کرتی رہی ۔ گزشتہ پانچ سال
پی ٹی آئی کے ذریعے سیاست اور صحافت کو ہیلی کاپٹر جیسے غیراہم ایشوز کا یرغمال بنایا گیا ۔ ہمیں توقع تھی کہ اپنی زندگی کا سب سے بڑا مقصد حاصل کرنے کے بعد عمران خان نیازی صاحب سنجیدگی اختیار کرکے ملک کے اصل ایشوز کی طرف متوجہ ہوں گے اور اصل وزیراعظم بننے کی کوشش کریں گے لیکن افسوس کہ وزیراعظم کی شیروانی پہن کر بھی وہ اس روش سے باز نہیں آئے ۔نئے پاکستان کے وزیراعظم نے جب نئے پاکستان کے وزیراعظم ہائوس میں پہلا دن گزارا تو رات کو مجھے ان سے متعلق یہ تین خبریں مل گئیں ۔ ایک یہ کہ وزیراعظم ہائوس کے عملے کی طرف سے پہلی اور تعارفی بریفنگ میں انہو ں نے میاں نوازشریف اور ان کے خاندان کے اخراجات کا ایشو اٹھایا، اور اسی د ن اگلی شام کو ڈھائی سو افراد کے عشائیے کے اہتمام کا حکم دیا ۔ تیسرا یہ کہ وہ وزیراعظم ہائوس اور بنی گالہ کے درمیان آنے جانے کے لئے ہیلی کاپٹر استعمال کررہے ہیں ۔ ریکارڈ گواہ ہے کہ میں نے ان تینوں میں سے ایک بھی خبر نہ جنگ اخبار کے لئے فائل کی اور نہ جیو نیوز پر بیفر وغیرہ دیا ۔ میرے نزدیک ان میں سے کوئی اہمیت کی حامل خبر ہی نہیں تھی اور میں ان کو خبر ہی نہیں سمجھ رہا تھا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر وزیراعظم ، وزیراعظم ہائوس میں نہ رہے تو کہاں رہے ۔ وزیراعظم کا وقت قیمتی ہوتا ہے اور ان کے وقت کے مقابلے میں جہاز اور ہیلی کاپٹر کی کوئی قیمت نہیں۔ اس لئے وزیراعظم ہیلی کاپٹر اور جہاز استعما ل نہ کرے تو کیا کرے ۔ عشائیے کو خبر سمجھنے کا توخیر سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔ دو مزید دن گزر گئے اور ان دو دنوں میں ان تینوں چیزوں کا میں نے کسی بھی فورم پر کوئی تذکرہ نہیں کیا۔