اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)شہری تشدد ازخود نوٹس کیس ، ’ شہری کو تھپٹر کیوں مارا، انسان تھا یا جانور؟میں باہر آتا ہوں مجھے مار کر دکھائو، یہ ناقابل معافی جرم ہے ، نہیں چھوڑینگے،شہری کو کتنے تھپڑ مارے تھے ، اتنے ہی تھپڑ سر عام مارے جائینگے، وہ کلپ چلاتے ہیں سب کو عدالت میں دکھاتے ہیں، پی ٹی آئی ایم پی اے عمران شاہ کی سخت سرزنش ،چیف جسٹس نے کلپ چلانے
کیلئے کمرہ عدالت میںآلات منگواتے ہوئے سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی ۔تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شہری تشدد ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ پی ٹی آئی کے ایم پی اے عمران علی شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے ایم پی اے عمران علی شاہ کو اپنے رو برو بلایا اور سخت الفاظ میں سرزنش کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ’آپ نے کیا سوچ کر شہری کو تھیٹر مارا؟کوئی جانور کو بھی اس طرح نہیں مارتا۔‘چیف جسٹس نے عمران شاہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ناقابل معافی جرم ہے،نہیں چھوڑیں گے،آپ عوام کے نمائندے ہیں،اس طرح تشدد کریں گے؟میں باہرآتا ہوں،مجھے مار کردکھائیں۔اس پر عمران شاہ نے اظہار ندامت کرتے ہوئے کہا کہ سوری سر،میں شرمندہ ہوں۔چیف جسٹس نے کہا کیا سوری؟میں نے بچپن میں ملازم کوبیلٹ سے مارا تھا،میرے والد نے بھی مجھےدوبارسبق سکھانے کے لیے مارا تھا۔چیف جسٹس نے عدالت میں موجودمتاثرہ شہری داؤد چوہان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ معاوضہ لے کربیٹھ گئے،کیوں معاف کیا،عزت کا کوئی معاوضہ نہیں ہوتا۔داؤد چوہان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نامزد گورنر میرے گھر پر چل کرآئے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عمران شاہ نے کتنے تھپٹرمارے تھے؟عمران شاہ نے چیف جسٹس کے سوال پر جواب دیا کہ 3 سے 4 تھپٹر مارے تھے جس پرچیف جسٹس نے برہم ہوتے ہوئےکہا کہ آپ کوبھی سر عام اسی طرح 4 تھپٹرمارے جائیں گے،ابھی وہ کلپ چلاتے ہیں سب کو عدالت میں دکھاتے ہیں۔چیف جسٹس نے ویڈیو چلانے کے لئےآلات منگواتے ہوئے سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی کر دی۔