اسلام آباد(آئی این پی ) پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کا عہدہ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کو نہ دینے کی تجویز پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے
اور 4ستمبر کے صدارتی الیکشن کے بعد اس معاملے پر وزیراعظم عمران خان اور اسپیکر اسد قیصر کے درمیان مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ ہوگا ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو شہید اور سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے درمیان 2006میں لندن میں طے پانے والے میثاق جمہوریت کے تحت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کا عہدہ اپوزیشن لیڈر کو دیا گیا ہے اور (ن) لیگ کے ناراض رہنما سابق وزیرداخلہ چوہدری علی خان 2008سے2013تک جبکہ سید خورشید احمد شاہ پیپلزپارٹی کی طرف سے پانچ سال تک قائد حزب اختلاف کے ساتھ ساتھ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین بھی رہے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میثاق جمہوریت پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کے درمیان ہوا تھا اور اس سے تحریک انصاف کا کوئی تعلق نہیں بنتا اور نہ ہی تحریک انصاف پر یہ لازم ہے کہ وہ میثاق جمہوریت پر عمل کرتے ہوئے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کا عہدہ اپوزیشن لیڈر کو دے گا ۔ 4ستمبر کے صدارتی الیکشن کے بعد اس معاملے پر تحریک انصاف حتمی فیصلہ کرے گی۔ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کا عہدہ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کو نہ دینے کی تجویز پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے اور 4ستمبر کے صدارتی الیکشن کے بعد اس معاملے پر وزیراعظم عمران خان اور اسپیکر اسد قیصر کے درمیان مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ ہوگا ۔