اسلام آبا د(مانیٹرنگ ڈیسک) خاورمانیکا کے ڈیرے سے کال آئی جن لوگوں نے خاتون کوروکاانہیں اٹھالیں گے، بطور ڈی پی او ڈیر ے پر جانے سے انکار کیا ، وزیراعلیٰ ہائوس میں وزیراعلیٰ نے اپنے ساتھ موجود شخصیت احسن جمیل گجر کا تعارف بھائی کے طور پر کروایا، احسن جمیل گجر کی اہلیہ خاتون اول کی دوست ہیں انہی کے گھر پر خاتون اول کا وزیراعظم عمران خان سے نکاح ہوا،
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں ڈی پی او تبادلہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت ، چیف جسٹس کے استفسار پر رضوان گوندل کے مزید سنسنی خیز انکشافات ۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں آج ڈی پی او تبادلہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ آئی جی پنجاب کلیم امام ، آر پی او ساہیوال شارق کمال صدیقی اور سابق ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل عدالت میں پیش ہوئے۔رضوان گوندل کا کہناتھا کہ خاورمانیکا کے ڈیرے سے کال آئی جن لوگوں نے خاتون کوروکاانہیں اٹھالیں گے، 26 اگست کووزیراعلیٰ کےپرسنل سیکرٹری حیدر کی ٹیلیفون کال آئی اور 24 اگست کو مجھے وزیراعلیٰ ہائوس طلبی سے متعلق آگاہ کیا گیاجبکہ آر پی او کو بھی بلایاگیا۔،وزیراعلیٰ نے احسن جمیل کا تعارف بطور بھائی کروایا ، احسن جمیل نے پوچھا کہ مانیکا فیملی کا بتائیں ، کیا ان کے خلاف سازش ہو رہی ہے ۔اس دوران مجھے خاور مانیکا کے ڈیرے پر جا کر معافی مانگنے کا کہا گیا جس پر میں نے احسن جمیل کو بطور ڈی پی او ڈیر ے پر جانے سے انکار کیا ۔سابق ڈی پی او کا کہناتھا کہ مجھے کہا گیا کہ آپ کو پیغام بھیجا گیا لیکن آپ نے عمل نہیں کیا، وزیراعلیٰ آفس گئے تو چار پانچ منٹ بعد وزیر اعلی خود آئے،میں نے ان کو تفصیل بتائی، رضوان گوندل کے بیان پر جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ اس کا مطلب ہے تبادلہ کی
ہدایات وزیراعلیٰ نے دیں، وزیراعلیٰ کس قانون کے تحت تبادلہ کا کہہ سکتا ہے؟ جس پر رضوان گوندل نے کہا کہ پی ایس او کے مطابق تبادلے کا حکم وزیر اعلیٰ نے دیا۔رضوان گوندل نے بتایا کہ احسن جمیل گجر کی اہلیہ خاتون اول کی دوست ہیں جس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا یہ وہی خاتون ہیں جن کے گھرخاتون اول کانکاح ہوا؟، رضوان گوندل نے جواب دیا کہ یہ وہی خاتون ہیں جن کے گھرخاتون اول کی شادی ہوئی۔