لاہور (این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف ، انکی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سزاؤں اور ریفرنسز کی کارروائیاں روکنے کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت جمعہ تک ملتوی کر دی ۔
جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں جسٹس عاطر محمود اور جسٹس شاہد جمیل پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ 18ویں ترمیم کی منظوری کے بعد نیب آرڈیننس 1999یکی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور یہ ایک مردہ قانون ہے، نواز شریف، مریم نواز کیپٹن (ر) صفدر اور شہباز شریف کے خلاف انکوائریاں غیر قانونی ہیں، اس قانون کے تحت شریف خاندان کے خلاف نیب انکوائریاں روکی جائیں۔نیب آرڈیننس قانونی افادیت کھو چکا ہے لہذا آرڈیننس کے تحت نواز شریف اور دیگر کی سزا کو کالعدم قرار دیا جائے اور سابق وزیراعظم کے خلاف دیگر ریفرینسز پر کارروائی روکی جائے۔دوران سماعت نیب کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کروایا گیاجس میں کہا گیا کہ نیب قانون کے خلاف درخواستیں ناقابل سماعت ہیں، درخواستوں میں قانون کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے، درخواست گزار کی جانب سے متعلقہ ریکارڈ اور دستاویزات کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ نیب قانون کے خلاف درخواستیں ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کی جائیں۔ جس پر فاضل عدالت نے مزید سماعت جمعہ تک ملتوی کردی ۔ لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف ، انکی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سزاؤں اور ریفرنسز کی کارروائیاں روکنے کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت جمعہ تک ملتوی کر دی ۔