پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

خیر ہے جی !غریب لوگ ہیں ، ان کا روزگار چل رہا ہے،میری گاڑی باہر رک گئی تو کیا فرق پڑتا ہے!! شیخ رشید نے جس سڑک پر موٹرسائیکل پھنکوائے اس سڑک پر موٹرسائیکل کھڑے کرنے پر الیکشن سے پہلے انٹرویو میں کیا کہتے رہے؟ خاتون اینکر نے کلپ چلا دیا

datetime 30  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)شیخ رشید وفاقی وزیر ریلوے بنے تو لاہور سے اپنے آبائی علاقے راولپنڈی پورے پروٹوکول اور جھنڈے لگی گاڑی کیساتھ پہنچے ۔ شیخ رشید کی آمد کے موقع پر راولپنڈی لال حویلی کے سامنے سڑک پر کھڑی موٹرسائیکلوں کو ٹریفک وارڈن کی جانب سے وفاقی وزیر کے پروٹوکول اور گاڑی کیلئے جگہ بنانے کیلئے گرائے جانے کا واقعہ پیش آیا۔

اس دوران شیخ رشید بھی جھنڈے والی گاڑی رکوا کر باہر نکل آئے اور انہوں نے وہاں موجود تاجروں کو کہا کہ وہ لحاظ کرتے ہیں چاہیں تو یہ موٹر سائیکل اٹھوا سکتے ہیں جس پر وہاں کھڑے تاجروں کیساتھ وفاقی وزیر کی تلخ کلامی بھی ہو گئی ، تاجر ان کا موبائل کیمروں سے کلپ بنا رہے تھے تاہم اب نجی ٹی وی چینل کی خاتون اینکر عاصمہ چوہدری بھی اس معاملے میں سامنے آئی ہیں اور انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ الیکشن سے پہلے جب وہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا انٹرویو کرنے گئی تھیں اور اسی سڑک پر چلتے ہوئے انہوں نے شیخ رشید کا انٹرویو کیا تھا تو انہوں نے اسی سڑک پر تجاوزات کا ایشو بھی شیخ رشید کے سامنے اٹھایا تھا جس پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ غریب لوگوں کا روزگار چل رہا ہے، چلتا رہنا چاہئے اور اگر میری گاڑی باہر کھڑی ہو گئی ہے تو کون سی قیامت آ گئی ہے۔ عاصمہ چوہدری نے شیخ رشید کے اس وقت لئے گئے انٹرویو کا کلپ بھی پروگرام میں چلایا۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو راولپنڈی کے بوہڑ بازار میں موٹر سائیکل کی غلط پارکنگ ناگوار گزری اور وفاقی وزیر کے پروٹوکول کی گاڑیوں کا راستہ بنانے کے لیے ٹریفک وارڈن نے راستے میں کھڑی موٹر سائیکلیں گرادیں، جس پر شہریوں نے شدید احتجاج کیا۔میڈیا رپورٹس کے گزشتہ روز وزیر ریلوے شیخ رشید لال حویلی جانے کے لیے

بوہڑ بازار سے گزرے تو راستے میں کھڑی موٹر سائیکلوں کی غلط پارکنگ انھیں ناگواری گزری۔ اس موقع پر شیخ رشید اور تاجروں کے درمیان بھی تلخ کلامی ہوئی ،اس موقع شیخ رشید نے تاجروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ کو پتہ نہیں میں وزیر ہوں لحاظ کر رہا ہوں ورنہ یہ سارے موٹر سائیکل اٹھوا بھی سکتا ہوں ۔جس پر تاجروں نے کہا کہ ہم خود بھی تجاوزات کے خاتمے کے حق میں ہیں

لیکن سب کچھ اچھے طریقے سے ہونا چاہیے۔جو کچھ ہو رہا ہے یہ پہلے نہیں تھا۔اس موقع پر چند نوجوانوں نے نعرے بازی کی اور کہا کہ کیا یہ نیا پاکستان بنایا جا رہا ہے۔لوگوں کے بائیکس گرانے کا کون سا طریقہ ہے ۔اس موقع پر ٹریفک وارڈن شیخ رشید کی گاڑیوں کا راستہ بنانے کے لیے شہریوں کی موٹر سائیکلوں کو ہٹانے کی بجائے گراتا رہا۔ٹریفک وارڈن نے شیخ رشید کو بتایا کہ انہوں نے اسی وجہ سے تنگ آکر یہ موٹر سائیکلیں پھینکی ہیں۔دوسری جانب ٹریفک وارڈن کی جانب سے موٹر سائیکلیں گرانے کے خلاف شہریوں نے شدید احتجاج بھی کیا۔خبر میڈیا پر آنے پر چیف ٹریفک آفیسر محمد اشرف نے موٹر سائیکلیں گرانے والے وارڈن ریاض کو معطل کر دیا اور ان کیخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…