پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

عثمان بزدار کو عمران خان یا تحریک انصاف کی قیادت نے نہیں بلکہ کس نے وزیراعلیٰ بنوایا اور اب ریموٹ کنٹرول کی طرح چلا رہا ہے؟ معروف صحافی رئوف کلاسرا کے سنسنی خیز انکشافات نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا

datetime 30  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عثمان بزدار کو وزیر اعلیٰ پنجاب بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح کے خاوند احسن اقبال جمیل نے بنوایا۔احسن اقبال گجر اور ان کی اہلیہ فرح نے عثمان بزدار کا نام وزیر اعلیٰ کے لیے تجویز کیا اور اب انہیں ریموٹ کنٹرول کی طرح چلا رہے ہیں، خاور مانیکا معاملے پر وزیراعلیٰ ہائوس طلبی پر آر پی او شارق کمال اور ڈی پی او رضوان گوندل نے آئی جی کو اعتماد میں نہیں لیا

اور وزیراعلیٰ ہائوس چلے گئے، معروف صحافی رئوف کلاسرانے سنسنی خیز انکشافات کر دئیے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی رئوف کلاسرا نے انکشاف کیا ہے کہ ڈی پی او رضوان گوندل کی طلبی کے موقع پر وزیراعلیٰ ہائوس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ساتھ موجود احسن گجر جو کہ خاتون اول بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح خان کے شوہر ہیں دراصل ان دونوں نے نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا نام وزیراعلیٰ کیلئے تجویز کیا تھا اور اب انہیں ریموٹ کنٹرول کی طرح چلا رہے ہیں۔ رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ خاور مانیکا معاملے کی انکوائری میں رضوان گوندل کا کوئی قصور نہیں ہے لیکن ان پر اور شارق کمال (آر پی او ساہیوال) پر الزام یہ ہے کہ انہوں نے ایس او پیز فالو نہیں کئے اور وزیراعلیٰ ہائوس طلبی کے موقع پر ان کا فرض بنتا تھا کہ وہ اپنے آئی جی کلیم امام کو اس معاملے سے آگاہ کرتے اور اجازت لیتے لیکن انہوں نے چین آف کمانڈ کو اعتماد میں نہ لے کرنہ صرف رولز کی خلاف ورزی کی بلکہ فرح خان کے شوہراحسن گجر سےبھی درگت بنوالی۔واضح رہے کہ اسی پروگرام میں رئوف کلاسرا نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ رضوان گوندل کے ساتھ چیف منسٹر آفس جانے والے دوسرے افسر آر پی او ساہیوال

شارق کمال صدیقی نواز شریف دور میںڈی پی او تھے۔ بہاولنگر میں عالم داد لالیکا نے نوازشریف سے شکایت کی کہ یہاں پر ایک سرپھرا افسرآیا ہے جس کا نا م شارق کمال ہے ،اس نے گستاخی کی ہے میرے ڈیرے پر چھاپہ مار کر میرے بندےگرفتار کرلئے ہیں ،جس پر نوازشریف ناراض ہو گئے اور انہوں نے آرڈر جاری کیا کہ شار ق کمال صدیقی کو صوبہ بدر کر دیاجائے اور وہ پنجاب میں نوکری نہیں کر سکتے ،

اس وقت کے آئی جی مشتاق سکھیرا نے اس وقت کے آر پی او احسان صادق کو ٹیلیفون کیا اور کہا کہ اپنے ڈی پی او شارق کمال صدیقی سے کہو کہ تمہارے پاس تین گھنٹے ہیں کہ تم عالم داد لالیکا کے ڈیرے پر جا کر معافی مانگو ، احسان صادق نے شارق کمال کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن شارق نے جواب دیا کہ آپ نے جو تین گھنٹوں کے بعد کرنا ہے وہ ابھی کرلیں لیکن میں کھانا کھانے یا

معافی مانگنے کیلئے نہیں جاؤں گا ، میرے ماتحت میرے اس فیصلے پر مایوس ہونگے ۔ روف کلاسرا کا کہناتھا کہ نوازشریف ،شہبازشریف اور مشتاق سکھیرا نے مل کر انہیں صوبہ بدر کروایا اور جب شارق وہاں سے جانے لگے تولوگوں نے انہیں پھولوں کے ہار پہنائے اس وقت تحریک انصاف بھی کہہ رہی تھی کہ یہ بہت غلط ہواہے ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…