لاہور ( این این آئی) تحریک انصاف نے سابق وزیرا عظم محمد نواز شریف سے منسوب سرکاری اداروں کے نام تبدیل کرنے کے مطالبے کی قرار داد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی جبکہ مسلم لیگ (ن) نے پاکپتن کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او)رضوان گوندل کو عہدے سے ہٹانے کیخلاف 2قرار دادیں جمع کروا دیں۔تحریک انصاف کی رکن اسمبلی مسرت جمشید چیمہ کی جانب سے جمع کرائی گئی قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی عدالتوں سے
میاں نواز شریف کو سزا سنائی جاچکی ہے، صوبہ پنجاب میں کئی سرکاری ادارے ان کے نام سے منسوب ہیں جس سے ان اداروں کی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ساکھ متاثر ہورہی ہے۔قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ان سرکاری اداروں سے نواز شریف کا نام فوری طور پر ہٹائے۔جبکہ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی حناء پرویز بٹ اور میاں نصیر کی جانب سے ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کو عہدے سے ہٹانے کیخلاف 2قرار دادیں جمع کروائیں ۔ قرار دادوں میں کہا گیا کہ پولیس کو غیر سیاسی کرنے کا نعرہ لگانے والی حکومت نے قانون کی دھجیاں اڑا دی ہیں اور پولیس کے نظام میں سیاسی مداخلت کے دعوے دھرے رہ گئے۔خاتون اول کے سابقہ شوہر خاور مانیکا کی انا کی خاطر ڈی پی او پاکپتن کو عہدے سے ہٹایا گیا جو انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔قرار داد میں کہا گیا کہ خاور مانیکا کو پولیس اہلکاروں نے ناکے پر روکا تھا، جس کی رنجش میں ضلع کے انچارج پولیس آفیسر کو خاتون اول کی مداخلت پر وزیر اعلی پنجاب نے عہدے سے ہٹا دیا۔قرار دادوں میں دعویٰ کیا گیا کہ وزیر اعلی پنجاب نے ڈی پی او پاکپتن کو خاور مانیکا سے معذرت کرنے پر مجبور کیا اور ڈی پی او کی جانب سے معذرت نہ کرنے پر انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جانا انتہائی غیر ذمہ دارانہ عمل ہے، اس واقعے کے بعد انتہائی ایماندار، فرض شناس آفیسر اور اہلکاروں کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کو فوری طور پر بحال کرے اور حکومت اس واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی بنائے جبکہ واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔