اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ایف آئی اے منی لانڈرنگ سکینڈل کی تحقیقات بلاول ہائوس تک جا پہنچیں، ایف آئی اے نے پانی کے بل کی مشکوک ادائیگیاں پکڑ لیں، پانی بلز کی مدمیں لاکھوں روپے کی ادائیگیاں مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث کمپنی کے اکائونٹس سے کی گئیں، قومی اخبار کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے مؤقر قومی اخبار
کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے منی لانڈرنگ سکینڈل کی تحقیقات بلاول ہائوس تک جا پہنچیںہیں اور ایف آئی اے نے بلاول ہائوس کے پانی کے بل کی مشکوک ادائیگیاں پکڑ لی ہیں۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ بلال ہائوس کے پانی بلز کی مدمیں لاکھوں روپے کی ادائیگیاں مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث کمپنی کے اکائونٹس سے کی گئی ہیں۔ اسی اکاؤنٹ سے مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے دیگر اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کی لین دین بھی ہوئی ہے۔ اخباری ذرائع کا کہنا ہے تحقیقاتی افسران اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ پانی کے ان بلز کا منی لانڈرنگ معاملے سے کیا تعلق ہوسکتا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم منی لانڈرنگ میں ملوث 15 نئے بینک اکاؤنٹس پکڑنے میں بھی کامیاب ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ اکاؤنٹس کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر کے ملازمین کے نام پر کھولے گئے۔ نجی بینک میں کھولے گئے ان اکاؤنٹس سے تقریباً چار ارب روپے کا لین دین ہوا ہے۔اخباری ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کا یہ تاجر منی لانڈرنگ سکینڈل کے نئے کردار کے طور پر جلد سامنے آنے والا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ تاجر کے اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث اہم سیاسی شخصیت سے قریبی تعلقات رہے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روز بدین میں رینجرز اور ایف آئی اے نے اومنی گروپ کی شوگر ملز پر چھاپہ مار کر حساس نوعیت کے آلات جن میں کمپیوٹرز ڈسکس اور ریکارڈ شامل ہے تحویل میں لے لیا تھا جبکہ شوگر مل کے 6ملازمین کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔